سکھر، حیدر آباد (نیوز ایجنسیاں، بیورو رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کو درپش مشکلات اور چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی تباہی اور مہنگائی کے چیلنجز کے دوران آئی ایم ایف نے باقاعدہ پاؤں میں زنجیریں پہنادی ہیں ،ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی شعوری کوشش کی جارہی ہے، ہمت نہیں ہاریں گے.
عمران خان لوگوں کو اکسانے کی کوشش کررہے ہیں، کہا جارہا ہے کسان اور کاروباری لوگ باہر کیوں نہیںآ رہے، کسانوں کو اس وقت باہر کیوں نہیں نکالا جب کھاد نہیں دے رے تھے؟ کاروباری افراد کو اس وقت باہر کیوں نہیں نکالا جب آپ چینی باہر بھیج رہے تھے؟ سیلاب متاثرین کے پاس تو آپ جا نہیں سکے، خدارا ہوش کے ناخن لیں، عمران خان نے عوام کی مشکلات میں اضافے کے سوا کچھ نہیں کیا، انا چھوڑیں ملک کی ترقی کیلئے کام کریں،متاثرین سیلاب کومشکل گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑیں گے.
موٹروےسےسکھر کراچی اور حیدرآباد سمیت پورے ملک کی عوام کو فائدہ ہوگا،سڑکوں کا جال بچھائے بغیر ترقی،خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیرنہیں ہوسکتا، موٹر وے کے معمار نوازشریف ہیں، 306کلو میٹر طویل حیدرآباد سکھر موٹر وے 30ماہ کی مدت میں 307ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدر آباد میں منعقدہ سکھر-حیدر آباد موٹروے کا سنگ بنیاد رکھنے کے سلسلے میں منعدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پروفاقی وزراء مریم اورنگزیب،احسن اقبال، اسعد محمود، خورشید شاہ، امین الحق کے علاوہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اورعمائدین علاقہ بھی موجود تھے۔
قبل ازیں وزیراعظم نے تختی کی نقاب کشائی کرکے ایم 6 موٹروے کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت سندھ سے مشاورت کے ساتھ کام کررہی ہے،منصوبے پر کام کرنے کیلئے 25 ہزار نوکریاں مقامی لوگوں کو ملنی چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 90 کی دہائی میں نواز شریف نے موٹروے کے عظیم منصوبے کا افتتاح کیا، نواز شریف کا ویژن اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتا جب تک اس میں کراچی۔ حیدرآباد موٹروے کو شامل نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کراچی سے حیدرآباد کا موٹروے بالکل چوک ہوچکا، بارشوں کے دوران اس پر الٹی گنگا بہتی ہے
حادثات رونما ہوتے ہیں، میں وفاقی وزیر احسن اقبال، مولانا اسعد محمود سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس معاملے کو جنگی بنیادوں پر زیر غور لائیں اور مجھے امید ہے کہ وہ برق رفتاری سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت اس منصوبے کو مکمل کرینگے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں نواز شریف نے حیدر آباد کیلئے 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا تھا جس پر عمل نہیں ہوسکا، میں شہر کی ترقی کیلئے ایک ارب روپے کے پیکج کا اعلان کرتا ہوں اور وزیراعلیٰ سندھ سے بھی کہوں گا کہ وہ بھی ایک ارب روپے کا اعلان کریں تو اس طرح شہر کی ترقی کیلئے یہ 2 ارب روپے کا پیکیج ہوجائیگا۔
انہوںنے کہا کہ حالیہ سیلاب نے ملک بھر میں تباہی مچائی، سب سے زیادہ تباہی سندھ میں ہوئی، اسکے بعد بلوچستان میں بربادی ہوئی، اس کے علاوہ پنجاب کے 2 اضلاع میں تباہی ہوئی، سیلاب سے کروڑوں لوگ متاثر ہوئے، تمام اداروں کے ساتھ ملکر خلوص نیت کے ساتھ خدمت کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے 100 ارب روپے سے زیادہ خرچ کیے، اسکے باوجود اب بھی لاکھوں لوگ سرد موسم میں خیموں کے بغیر رہنے پر مجبور ہیں، انہیں ادویات اور خوراک کی ضرورت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب سے اتنی بڑی تباہی ہوئی جس کا اندازہ لگانا آسان کام نہیں، 30 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا، 9 جنوری کو جنیوا میں ہونے والی ڈونرز کانفرنس میں کشکول لیکر نہیں بلکہ اپنا حق لینے جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ بہت مشکلات ہیں، چیلنجز بہت ہیں، ایک طرف وہ معاشی تباہی ہے جو گزشتہ حکومت نے کی، دوسری طرف مہنگائی کا بوجھ ہے.
آئی ایم ایف کی کڑی شرائط ہیں، پھر سیلاب کیلئے بھی فنڈ چاہئیں، یہ بہت بڑا چیلنج ہے تاہم مخلوط حکومت ان مسائل پر قابو پانے کیلئے ملکر کام کر رہی ہے اور عوام کے مسائل حل کرینگے۔ شہباز شریف نے کہا کہ وہ ایک پتھر دل انسان ہے، سیلاب متاثرہ علاقوں میں تو وہ پہنچ نہیں سکے اور اب قوم کو اکسانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن مجھے قوی امید ہے کہ ذی شعور لوگ اس طرح کی باتوں میں نہیں آئینگے اور ہم ملک کی کشتی کو منجھدار سے نکال کر کنارے پر لگائینگے۔قبل ازیں وزیر اعظم حیدر آبادـسکھر ایم 6 موٹروے کا سنگ بنیاد رکھنے کیلئے سکھر پہنچے ۔
اسکے بعد شہباز شریف نے 3 کھرب 7 ارب روپے کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کی۔ سکھر میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے تمام صوبوں کو اگر ترقی کی دور میں شامل نہیں کیا گیا تو ملک کبھی ترقی نہیں کریگا۔
اس موقع پر وزیر اعظم کے ہمراہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق اور وفاقی وزیر برائے کمیو نی کیشن اینڈ پوسٹل سروس اسعد محمود موجود تھے۔
شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم 6 موٹروے کو غیر ضروری طور پر التوا میں رکھا گیا، 30 ماہ میں یہ منصوبہ مکمل ہوجائیگا، ٹرانسپورٹ اور مسافروں کو اس منصوبے سے بے پناہ فائدہ ہوگا۔