• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین کی اپنے شہریوں کو افغانستان چھوڑنے کی ہدایت، کابل حملے کی مذمت

کابل ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) چین نے کہا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت میںہوٹل کے پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، واقعے میں 5 چینی شہری بھی زخمی ہوئے، بیجنگ نے اپنے شہریوں کوافغانستان چھوڑنے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے ، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے کہا کہ ہوٹل میں دہشت گردانہ حملہ قابل مذمت ہے، چین اس واقعے کے بعد صدمے میں ہے، ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں موجود چینی سفارتخانے نے افغان حکومت کے سامنے شدید خدشات کا اظہار کیا ہے۔وانگ وینبن نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے کے زخمی افراد کو فوری مدد فراہم کی جائے، واقعے کی مکمل تحقیقات کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور افغانستان میں موجود چینی شہریوں کی حفاظت کے لئےمزید حفاظتی اقدامات کئے جائیں۔انہوں نے واقعے میں افغان ملٹری پولیس اہلکاروں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ چین، افغان سیکورٹی فورسز کو سراہتا ہیں کہ انہوں نے چینی شہریوں کو ریسکیو کرنے میں کردار ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ چینی شہریوں کو وزارت خارجہ کا مشورہ ہے کہ وہ جلد از جلد افغانستان سے انخلا کریں۔چین کی طرف سے اپنے باشندوں کے لیے بھیجی گئی ایڈوائزری افغانستان کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہوگی۔ طالبان حکمران اقتصادی زبوں حالی کا شکار ہیں اور اپنی گرتی ہوئی معیشت کو مزید گراوٹ سے بچانے کے لیے بیرونی سرمایہ کاری سے بڑی امیدیں وابستہ کئےہوئے ہیں۔ طالبان کو افغانستان کا دوبارہ اقتدار سنبھالے ایک سال سے زیادہ کا عرصہ ہو چُکا ہے۔ طالبان حکومت کو بشمول پاکستان کسی بھی ملک نے اب تک تسلیم نہیں کیا ہے۔خیال رہے کہ 12 دسمبر کو افغانستان کے دارالحکومت میں ہوٹل کے قریب زوردار دھماکے اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں، واقعے میں کم از کم 3 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔شدت پسند تنظیم ’داعش‘ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
اہم خبریں سے مزید