بیجنگ (اے ایف پی، جنگ نیوز)چینی اور بھارت نے ایک دوسرے پر سرحدی حدود کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کئے ہیں، بیجنگ حکومت کا کہنا ہے کہ انڈین فورسز نے غیر قانونی طور پر لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی سرحد عبور کی اور وہاں پیٹرولنگ پر موجود چینی افواج کو روکا، پیپلز لبریشن آرمی کے ترجمان نے بتایا کہ ہمارے جوابی اقدامات پیشہ ورانہ، قانون کے مطابق اور قوت سے بھرپورتھا اور صورتحال کو مستحکم کردیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ فی الوقت دونوں ممالک کی افواج پیچھے ہٹ گئی ہیں، دوسری جانب بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے چین پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے گذشتہ ہفتے متنازع ہمالیائی سرحد پر ’یکطرفہ طور پر سٹیٹس کو کو تبدیل کرنے‘ کی کوشش کی ہے۔راج ناتھ سنگھ نے انڈیا کے راجیہ سبھا یعنی ایوان بالا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’نو دسمبر 2022 کو چین کی پیپل لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے فوجیوں نے اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر سٹیٹس کو کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرنے کی کوشش کی، جس کو ہماری فوج نے روکا۔‘انڈین وزیر دفاع نے کہا کہ دونوں طرف کے فوجیوں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔