• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ ارکان پارلیمنٹ کو اربوں روپے فنڈز ملنے کے باوجود مسائل کے انبار

کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ کے نواحی علاقوں میں زندگی کی بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف مقامی آبادیوں کے مکینوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن میں عوام کی خدمت کا دم بھرنے والے وزراء اور اراکین قومی و صوبائی اسمبلی عوام کی آنکھوں سے اوجھل ہے یہ بات کوئٹہ کے نواحی علاقوں نواں کلی ،کچلاک ،پشتون آباد ،سریاب روڈ ، خروٹ آباد ، غوث آباد اور دیگر علاقوں کے عوامی سماجی اور سیاسی نمائندوں نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا عوامی سماجی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے ورزاء اور این اے و ایم پی ایز نے صرف عوامی خدمت کے حوالے سے صرف اخباری بیانات سے کام چلایا اور الیکشن میں عوامی خدمت اور مسائل کے حل کے نام پر ووٹ حاصل کرکے اسمبلیوں میں پہنچنے اور حکمرانی کے منصب پر فائز ہونے کے بعد وہ عوام کو یکسر بھول گئے اور صرف اپنی تجوریاں بھرنے اور اپنے وقار میں اضافہ کرنے کیلئے اپنی توائیاں صرف کرتے رہے جس کی وجہ سے کوئٹہ کے نواحی علاقے مسائلستان بنے ہوئے ہیں عوام پانی گیس بجلی اور صفائی سمیت دیگر ترقیاتی کام نہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل میں گھرے ہوئے ہیں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ان چارسالوں کے دوران جب کوئی ان عوامی نمائندوں کے پاس اپنے مسائل کے حل کے حوالے سے جاتا تووہ اسے تسلیاں دیکر روانہ کر دیتے اور سال ختم ہو نے کے بعد یہ بہانہ بناتے کہ فنڈز ختم ہو گئے ہیں حالانہ بلوچستان کے وزراء اور ایم پی ایز کو پاکستان کے باقی تینوں صوبوں سے زیادہ فنڈز ملتے ہیں عوامی خدمات کے دعویداروں نے کام کیا کیا ہے وہ سب کے سامنے ہیں آج بھی کوئٹہ کی نواحی بستیاں تمام تر سہولیات سے محروم ہیں ۔
کوئٹہ سے مزید