اسلام آباد(مہتاب حیدر) سپرٹیکس کے خلاف سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے سے ایف بی آر کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ رواں ماہ دسمبر کےلیے یہ ہدف 965 ارب روپے مقرر ہے جبکہ پورے مالی سال کےلئے یہ ہدف 7470ارب روپے ہے۔ تاہم ایف بی آر کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ سپر ٹیکس کے خلاف سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں اپیل کی جائے گی۔ سندھ ہائیکورٹ نے قراردیا تھا کہ متمول افراد پر سپر ٹیکس رواں مالی سال عائد نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم آئندہ آگے یہ ٹیکس لاگو ہو سکتا ہے۔ ایف بی آر کے تخمینے کے مطابق بجٹ کے موقع تک 120سے 150ارب روپے تک اثر پڑ سکتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آر مالی فرق کو ختم کرنے کےلیے انتظامی اقدامات پر غور کر رہا ہے۔ لیکن حکومت نے ابھی تک اضافی ٹیکس اقدامات کی منظوری نہیں دی ہے۔ فنانس ایکٹ 2022میں نئی شق فوربی متعارف کرائی گئی ہے۔ جو مالی سال 2022ء کے لیے لاگو ہو گی۔ سوائے ان افراد کے جن کی آمدنی اس شق کے تحت 15کروڑ روپے ہے باقی تمام ٹیکس دہندگان کو ایک سے چار فیصد تک سپر ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ سندھ ہائیکورٹ کے حکم میں کہاگیا ہے کہ درخواست گزاروں نے شق 4 بی کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا ہے۔ جس کے تحت دْہرے ٹیکسیشن کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔