• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ دہشتگردی ایکٹ کے حوالے سے بنیادی حدود متعین کرچکی، ہائیکورٹ

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے تھرپارکر سے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی لعل چند مالہی ودیگرکے خلاف احتجاجی مظاہرے پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج مقدمہ انسداد دہشت گرد کورٹ سے سیشن جج عمرکوٹ منتقل کرنے کاحکم دیدیا، سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے کہاہے کہ سپریم کورٹ دہشتگردی ایکٹ کے حوالے سے بنیادی حدود متعین کرچکی ہے، سیاسی جماعتوں کے مظاہرے اور احتجاج دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتے، تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی لعل چند مالہی ودیگرکی جانب سے سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ میں دائر کرمنل ریویژن اپیل میں کہاگیا تھا کہ 25مئی کو عمر کوٹ پریس کلب کے باہر تحریک انصاف کے احتجاجی مظاہرے کے بعد تھانہ عمرکوٹ سٹی میں دفعہ 144کی خلاف ورزی، پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ، گاڑیوں کی توڑپھوڑ، ایک اہلکار کوزخمی کرنے کے الزامات میں انسداد دہشت گردی سمیت دیگردفعات کے تحت ان کے خلاف مقدمہ درج کیاگیا تھا اورانسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میرپورخاص میں کیس چلایا جارہاتھا، جہاں انہوں نے کیس اے ٹی سی کورٹ سے سیشن جج کومنتقل کرنے کی درخواست کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا، جس کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست پر عدالت نے کہا تھا کہ اے ٹی سی کورٹ میں کچھ گواہوں کے بیانات کے بعد دوبارہ درخواست دی جائے اور وہاں سے کیس سیشن جج کو بھیجنے کی دوبارہ درخواست دی جائے جس پر اے ٹی سی کورٹ میں کیس کی دوبارہ سماعت ہوئی 4گواہوں کے بیان بھی ہوئے جس کے بعد دوبارہ اے ٹی سی کورٹ کو کیس سیشن جج عمر کوٹ کو بھیجنے کی درخواست کی گئی لیکن دوبارہ مسترد کردی گئی۔ جس پر دوسری مرتبہ سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد میں اے ٹی سی کورٹ کے جج کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائر کی گئی، عدالت نے درخواست گذار کے وکیل عشرت علی لوہار کے دلائل کے بعد گذشتہ روز جاری کردہ اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ دہشت گردی کے مقدمات کے حوالے سے اصول اور حدود متعین کرچکی ہے،سیاسی جماعتوں کااحتجاج اور مظاہرے دہشت گر دی کے زمرے میں نہیں آتے ۔ لعل چند مالہی ودیگر کے خلاف مقدمہ اے ٹی سی کورٹ میرپورخاص سے سیشن جج عمرکوٹ کومنتقل کیاجائے اور سیشن جج عمرکوٹ کسی ایڈیشنل سیشن جج کو سماعت کے لئے مقرر کریں جس کے بعد عدالت نے درخواست نمٹادی ہے۔
اہم خبریں سے مزید