اسلام آباد (صالح ظافر) ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے پیشگوئی کی ہے کہ نگراں سیٹ اپ مارچ تک قائم ہو جائے گا۔
ایک ٹوئیٹ میں اس تبدیلی کا سال واضح کیے بغیر انہوں نے کہا کہ عام انتخابات جولائی میں ہوں گے اور نئی حکومت آئی ایم ایف سے معاملات طے کرے گی اور پروگرام بحال کرے گی۔
انہوں نے ان تجاویز کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ اپنی ٹوئیٹ میں انہوں نے کہا کہ میں کوئی غیر آئینی چیز تجویز نہیں کر رہا، مستقبل کے سیٹ اپ کے حوالے سے میں اپنا موقف واضح کر دینا چاہتا ہوں، کوئی اور بات پاکستان، پی ٹی آئی، پی ڈی ایم اور عوام کیلئے خود کشی کے مترادف ہوگی۔
اس سے قبل انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک کے بعد حکومت کو چار ہفتوں کا وقت دیا گیا ہے کہ نگراں حکومت کا فیصلہ کر لیا جائے۔
شبر زیدی کی ٹوئیٹ کو ٹیکنو کریٹ حکومت کے حوالے سے جاری افواہوں کے تناظر میں اہم سمجھا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے پہلی مرتبہ خیال گزشتہ ماہ اس وقت سامنے آیا جب شبر زیدی کی ملک کی معیشت کے حوالے سے ایک اہم عہدیدار سے ملاقات ہوئی تھی اور انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہین مجوزہ ٹیکنوکریٹ حکومت کے ساتھ کام کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔