کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت اٹھارویں ترمیم اور جمہوریت کیخلاف بڑی سازش تھی۔
ہماری تحریک کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ ادارے اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کریں، ملک کی تمام جمہوری قو تیں بحرانوں کے خاتمے اور ملک کو خوشحال بنانے کے لئے ایک ضابطہ اخلاق تشکیل دیں، پاکستان پیپلز پارٹی رواں سال کو 1973کے آئین کی گولڈن جوبلی کے طور پر منائیگی۔
اس سلسلے میں پورے ملک میں تقریبات منعقد کی جائیں گی، تاکہ نوجوانوں کو جمہوریت اور اس کے لئے کی گئی جدوجہد سے آگاہ کیا جائے، ہم آئین و قانون کے تحت ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، ہم نے معاہدے میں یہ شرط شامل نہ ہونے کے باوجود ان کے ارکان اسمبلی کو صوبائی بجٹ سے فنڈز فراہم کئے ۔
وہ پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو کے یومِ ولادت کے موقع پر منعقدہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سیل بلاول ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی پی پی پی سے یہ امید نہ رکھے کہ وہ غیرقانونی، غیرآئینی اور غیرجمہوری فیصلہ لے سکتا ہے، ہماری تحریک کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ ادارے اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کریں۔
سابق آرمی چیف کی جانب سے غلط باتوں کو تسلیم کرنا اور یہ کہنا کہ ہمارا ادارہ آئندہ سیاست میں مداخلت نہیں کرے گا، خوش آئند ہے۔ ملک میں اس وقت پولرائزیشن سے خطرہ نظر آرہا ہے، نفرت اور تقسیم کی سیاست کو فروغ دیا جا رہا ہے.
حکومت اور وفاقی وزیرِ قانون سے اپیل ہے کہ 12 سال سے زیرِ التوا صدارتی ریفرنس میں انصاف دیا جائےاگر آپ قائدِ عوام کو انصاف نہیں دینا چاہتے، تو عدالتوں کو تالا لگادیں اور عوام کو بتادیں کہ آپ قائدِ عوام کے لئے ہمارے پاس نہ آئیں، اگر آئین و جمہوریت کے بانی کو بھی انصاف نہیں ملتا، تو کس کو انصاف ملے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اجلاس نے ایک کمیٹی بنائی ہے جو تمام جمہوری قوتوں کے ساتھ مل کر کوڈ آف کنڈکٹ تشکیل دینے کے لئے رابطے کرے گی۔
ایک ایسا کوڈ آف کنڈکٹ جس کے دائرے میں رہتے ہوئے سیاسی جماعتیں الیکشن مہم چلائیں اور پارلیمان میں کردار ادا کریں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 1973 کا آئین شہید ذوالفقار علی بھٹو کی امانت ہے، جس کے لئے شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے زندگی بھر جدوجہد کی۔