• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اعتماد کا ووٹ لینے پر کھیل ختم، عمران خان اسمبلیاں توڑ دینگے، شیخ رشید

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوامی لیگ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ لے لیتے ہیں تو کھیل ختم، عمران خان اسمبلیاں توڑ دیں گے،سینئر صحافی اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ پرویز الٰہی کو پتہ ہے کہ اگر وہ اعتماد کا ووٹ لیتے ہیں تو کل اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس دینا پڑے گی۔سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میرنےکہا کہ مجھے یہ پتہ چلا ہے کہ عمران خان پرویز الٰہی کو یہ یقین دلانے کی کوشش کررہے ہیں کہ ہم آپ کو اعتماد کا ووٹ دلائیں گے اس کے فوری بعد آپ اسمبلی توڑ دیں اس کے بعد جب دوبارہ الیکشن ہوگا تو آپ ہی ہمارے وزیراعلیٰ ہوں گے۔سربراہ عوامی مسلم لیگ، شیخ رشید نے کہا کہ میں نے فواد چوہدری کو سنا تھا اس نے کہا تھا کہ ہمارے نمبرز پورے ہیں ۔ میں نے اسے خود کال کی تو اس نے بتایا کہ ہمارے نمبرز پورے ہیں ۔ بدھ کو پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ لے لیتے ہیں تو کھیل ختم، جمعرات کو عمران خان اسمبلیاں توڑ دیں گے۔عمران خان کا حتمی فیصلہ ہے کہ وہ ایسی اسمبلیوں میں نہیں بیٹھیں گے۔ اسمبلیاں توڑنے کے بعد عمران خان عوام میں نکلیں گے۔عمران خان چاہتے ہیں وہ خود ان اسمبلیوں کے لئے انتخابی مہم چلائیں۔فواد چوہدری کی باتوں سے لگتا ہے کہ اعتماد کا ووٹ ہوجائے گا۔عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی کی تعریف کی ہے تو اس سے مطمئن ہوجانا چاہئے ۔ریڈ لائن کا مطلب ہے کہ عمران خان رائے عامہ کا مقبول ترین لیڈر ہے۔مہنگائی کی صورتحال دیکھ کر میں خود ڈپریشن کا شکار ہوگیا ہوں۔ وہ بڑی منحوس گھڑی تھی جب ن لیگ نے حلف اٹھایا خاندان میں لڑائی پڑچکی ہے ۔جو سیاسی قبر ہماری کھدنی تھی وہ ن لیگ کی کھد گئی ہے۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار ، مجیب الرحمٰن شامی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری نے اعتماد کا دعویٰ کیا تھااب اگر ان کے پاس ارکان پورے نہیں تھے تو ان کا اعلان نہیں کرنا چاہئے تھا۔ اب اگر انہوں نے اعلان کیا ہے تو ان کو اپنے بندے دکھانے پڑیں گے نہیں دکھائیں گے تو پھر ظاہر ہے صورتحال ان سے بے قابو ہورہی ہے۔اب معاملہ یہ لگ رہا ہے کہ اگر گنتی شروع ہوئی تو گنتی کا بھی جھگڑا پڑ جائے گا۔ایک ایک بندے کا نام لکھا جانا چاہئے پکارا جانا چاہئے تاکہ اس پر کوئی جھگڑا پیدا نہ ہو۔ایک طرف بندے پورے ہوتے نظر نہیں آرہے دوسری طرف اگر اعتماد کا ووٹ ہوجائے تو کل اسمبلی کو تحلیل کرنا پڑے گا۔صورتحال بڑی دلچسپ ہے لگتا ہے چوہدری پرویز الٰہی کے پاس بہت زیادہ آپشنز نہیں ہیں۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار ، سہیل وڑائچ نے کہا کہ پرویز الٰہی پر ایک طرف یہ پریشر ہے کہ اسمبلی نہ توڑی جائے اسٹیبلشمنٹ کی خواہش بھی یہی ہے۔دوسری جانب عمران خان کی خواہش ہے کہ آپ اعتماد کا ووٹ لیں عدالت کی بھی خواہش ہے کہ اعتماد کا ووٹ لینا ہے۔ پرویز الٰہی کو پتہ ہے کہ اگر وہ اعتماد کا ووٹ لیتے ہیں تو کل اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس دینا پڑے گی اگر نہیں لیتے تو عدالت کل فارغ کردے گی۔ابھی تک یہی شک ہے کہ ارکان کی تعداد پوری ہوئی ہے یا نہیں ۔ بیورو چیف لاہور ، رئیس انصاری نے کہا کہ پرویز الٰہی اس وقت اسمبلی میں پہنچ گئے ہیں وہ ممبران اسمبلی سے ملاقات کررہے ہیں۔میری اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف اور ق لیگ کی تعداد اس وقت پوری نہیں ہے۔اس وقت اپوزیشن کے180 ہونا چاہئے تھے مگر ان کے بھی اس وقت174 ہیں۔یہ اعتماد کا ووٹ ہے اس میں باقاعدہ نام کے ساتھ پکارا جائے گا۔اگر فرسٹ رن میں اراکین کی تعداد پوری نہیں ہوئی تو سیکنڈ رن ہوگا۔

اہم خبریں سے مزید