کراچی (ٹی وی رپورٹ) سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ حکومت الیکشن سے پہلے عمران خان کو گرفتار یا نااہل کرسکتی ہے، پی ٹی آئی کو اس کی پرواہ نہیں ہے کیونکہ عمران خان کی گرفتاری سے پارٹی مزید طاقتور ہوگی، حکومت کے مخالفانہ اقدامات سے پی ٹی آئی کو طاقت ملے گی، پی ٹی آئی کے 35استعفوں کی منظوری ناانصافی ہے، اسپیکر نے 35استعفے آصف زرداری کے کہنے پر منظور کیے، راجہ پرویز اشرف نے اسمبلی میں آنے کی دعوت دی پھر خود استعفے قبول کرلیے، تحریک انصاف اسپیکر کے اقدام کو عدالت میں چیلنج نہیں کرے گی،ایم کیو ایم کا بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ غلط تھا، ہمیں علم ہے ایم کیوا یم کی کیا مجبوریاں ہیں انہیں کہاں سے آرڈر ملتے ہیں، ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کلین سوئپ کرے گی،رجیم چینج کے بعد فاٹا کے فنڈز روک دیئے گئے،کراچی میں جماعت اسلامی سے اتحادپر پارٹی کی صوبائی قیادت فیصلہ کرے گی، حافظ نعیم الرحمٰن نے اچھی جدوجہد کی وہ قابل تعریف ہیں۔وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نےکہا کہ پی ٹی آئی نے تمام ارکان کے استعفے منظور کرنے کا مطالبہ کیا تھا، اسپیکر نے صرف 35استعفے منظور کر کے اپنے عہدے سے زیادتی کی ہے، اسپیکر کو سیاسی خواہشات پر نہیں آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرنا ہوتے ہیں، اسپیکر نے کچھ دن پہلے ہر رکن کو ذاتی طور پر بلا کر استعفوں کی تصدیق کرنے کی بات کی تھی مگر 35استعفوں کی منظوری میں اس طریقہ کار پر عمل نہیں کیا، اسپیکر قومی اسمبلی نے غیرآئینی و غیرقانونی کام کیا جو قابل مذمت ہے، پی ٹی آئی سیاسی استحکام چاہتی ہے لیکن حکومت تیار نہیں ہے، ان کے اپنے کاروبار بڑھ رہے ہیں ملکی معیشت کی تباہی کی پرواہ نہیں ہے،میں نے پارٹی کی ناراضی کے باوجود بطور اسپیکر آئین و قانون میں رہ کر ذمہ داریاں پوری کیں۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی یہ حرکت اسمبلی کی تاریخ میں بدنما داغ رہے گی،اسپیکر نے 35استعفے آصف زرداری کے کہنے پر منظور کیے، اسپیکر نے ہمیں قومی اسمبلی آنے کی دعوت دی تھی، اسمبلی آنے کی دعوت دینے کے بعد استعفے قبول کیے گئے،اسپیکر قومی اسمبلی کا اقدا م چیلنج نہیں کریں گے، اسپیکر نے 35استعفے منظور کر کے پی ٹی آئی کیلئے اچھا کام کیا ہے۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بھاری اکثریت سے جیتیں گے، صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں جیت کے بعد یہ ہمارا مقابلہ نہیں کرسکیں گے، موجودہ صورتحال میں ن لیگ سب سے زیادہ خسارے میں رہے گی، پیپلز پارٹی نے کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی سے نشستیں حاصل کی ہیں، سندھ میں عام انتخابات سے متعلق اپنی حکمت عملی بنارہے ہیں، حکومت اپنے خلاف ہی پتے پھینک رہی ہے۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ عمران خان ہی خالی 33نشستوں پر الیکشن لڑیں گے، ضمنی انتخابات سے ہمیں فائدہ ہوگا ہمارے کارکن متحرک ہوں گے، ہم ملک میں فریش مینڈیٹ چاہتے ہیں، ہمیں الیکشن لڑنے کا اچھا گراؤنڈ مل گیا ہے،دو صوبوں میں اسمبلیاں تحلیل ہوگئیں یہ حکومت کو کیسے آگے لے کر جائیں گے، سندھ میں پیپلز پارٹی کی بیڈ گورننس ایک مثال ہے۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ایم کیو ایم کا بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ غلط تھا، ہمیں علم ہے ایم کیوا یم کی کیا مجبوریاں ہیں انہیں کہاں سے آرڈر ملتے ہیں، ایم کیو ایم کے ساتھ ہماری ہمدردیاں ہیں، ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کلین سوئپ کرے گی،سعد رفیق کا ٹوئٹ قبول ہے ہم ضمنی انتخابات میں جائیں گے۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ کراچی میں جماعت اسلامی سے اتحادپر پارٹی کی صوبائی قیادت فیصلہ کرے گی، حافظ نعیم الرحمٰن نے اچھی جدوجہد کی وہ قابل تعریف ہیں، فی الحال سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں سے استعفے دینے کا فیصلہ نہیں ہوا ہے، لطیف آفریدی کی شہادت ذاتی دشمنی کا نتیجہ لگتی ہے، خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال انتخابات کے انعقاد میں مانع نہیں ہوگی، چیف الیکشن کمشنر جانبدار ہے اسے عہدے پر نہیں ہونا چاہئے۔