کراچی (نیوز ڈیسک) نیوزی لینڈ کی طاقتور وزیراعظم جیسینڈا آرڈرن نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ،اپنی جماعت ’لیبر پارٹی‘ کے اراکین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ 7 فروری بطور وزیراعظم ان کا آخری روز ہوگا، جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ ’میں ایک انسان ہوں، ہم اپنی صلاحیت کے مطابق ہر ممکن حد تک اپنے فرائض ادا کرنے کوشش کرتے ہیں اور پھر ایک وقت آتا ہے جب آپ کو اس سب سے الگ ہونا پڑتا ہے اور میرے لئے اب وہ وقت آگیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ’میرا خیال ہے کہ اب وہ وقت آگیا ہے کہ میں وزیر اعظم کا منصب چھوڑ دوں، اب ایک اور مدت تک فرائض سرانجام دینے کے لیے مجھ میں وہ توانائی نہیں ہے، جیسنڈا آرڈرن 2017 میں مخلوط حکومت میں وزیر اعظم بنی تھیں اور پھر 3 برس بعد ہونے والے انتخابات میں انہوں نے اپنی بائیں بازو کی مرکزی جماعت ’لیبر پارٹی‘ کی قیادت کی، وزارت عظمیٰ کے دوران انہوں نے مسلمانوں کی 2 مساجد پر دہشت گرد حملے پر اپنے ردعمل اور کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنانے کی وجہ سے عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کی اور دوران اقتدار بچے کو جنم دینے والی دنیا کی دوسری عالمی رہنما بھی بن گئیں، تاہم مہنگائی اور جرائم کی بڑھتی شرح کے سبب حالیہ انتخابات میں ان کی پارٹی اور ان کی ذاتی مقبولیت میں بھی کمی آگئی۔