کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام” آپس کی بات “میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ نواز شریف نے قوم کے وسیع تر مفاد میں کئی مرتبہ قربانی دی،ہر دفعہ ظلم و زیادتی کے بعد کہا جاتا ہے کہ لے آؤ جی مگر اس مرتبہ ہم اس طرح آنے کو تیار نہیں ،سینئر تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا کہ عمران خان پر الزامات عائد ہوگئے ہیں مگر کسی عدالت میں ابھی تک ثابت نہیں ہوسکے مگر میاں صاحب پر الزامات ثابت ہوچکے ہیں،میاں نواز شریف کو بھی قومی سیاست میں حصہ لینے کا موقع ملنا چاہئے،صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار شیعب شاہین نے کہا کہ صدر اسلام آباد ہائیکورٹ شعیب شاہین نے مزید کہا محسن نقوی کا عمل ثابت کرے گا کہ وہ غیر جانبدار ہیں یا نہیں ہے۔ وفاقی وزیر ،میاں جاوید لطیف نےکہا کہ یہ سات آٹھ ماہ کی حکومت نہیں ہے نہ یہ مسلم لیگ ن کی حکومت ہے یہ ڈیڑھ ماہ کی حکومت ہے اور قومی حکومت ہے۔23 نومبر2022ء کے بعدحکومت بنی اس سے پہلے سات آٹھ ماہ کی حکومت عمران خان اور اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ اور اس وقت کے دیگر اداروں میں بیٹھے لوگوں کی تھی۔یہ ڈیڑھ ماہ کی حکومت کیسے ہے اس سے پہلے تو نورا کشتی چل رہی تھی،باجوہ صاحب بیٹھے ہوئے تھے ثاقب نثار ، سعید کھوسہ کی باقیات موجود تھیں۔ یہ سارے مل کر کھیل رہے تھے یہ وہ کردار ہیں جنہوں نے2017ء کا ترقی کرتاپھلتا پھولتا پاکستان اس حالت کو پہنچایا۔نواز شریف نے قوم کے وسیع تر مفاد میں کئی مرتبہ قربانی دی ہر دفعہ ظلم و زیادتی کے بعد کہا جاتا ہے کہ لے آؤ جی مگر اس مرتبہ ہم اس طرح آنے کو تیار نہیں۔2011ء میں جب عمران خان کو لاؤنچ کیا گیا تو سابق آئی ایس آئی سربراہ حمید گل نے ان کو متعارف کرایا۔2014ء میں کس نے دھرنے کی سرپرستی کی اور2017ء میں کس کس نے مینج کیا۔صد ر اسلام آباد ہائی کورٹ بار، شعیب شاہین نے کہا کہ عام طور پر جو آئینی عہدے ہوتے ہیں عدالت اس میں مداخلت نہیں کرتی۔اس معاملے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی غیر جانبداری پر بھی سوال ہے ۔ سینئر تجزیہ کار، اطہر کاظمی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی پر یہ الزام لگنا کہ اس نے کسی کا دل چوری کرلیا اور دوسرے پر یہ الزام لگنا کہ اس نے ملک کی قوم کی دولت چوری کی ہے تو یہ دو مختلف چیزیں ہیں۔عمران خان پر الزامات عائد ہوگئے ہیں مگر کسی عدالت میں ابھی تک ثابت نہیں ہوسکے مگر میاں صاحب پر الزامات ثابت ہوچکے ہیں۔