• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سارہ انعام کیس، غیر ضروری ہونے پر 11گواہوں کے نام فہرست سے حذف

اسلام آباد (خبر نگار) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں کینیڈین شہری سارہ انعام قتل کیس میں گواہان کے بیانات قلمبندکرنے کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا جبکہ 11 گواہوں کو فہرست سے حذف کر دیا گیا۔ بدھ کو سماعت کے دوران پراسیکیوٹر رانا حسن عباس اور مقتولہ کے والد انعام الرحیم سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر کانسٹیبل محمدسرفراز کا بیان عدالت میں قلمبند کیا گیا۔ گواہ کانسٹیبل محمد سرفراز کاکہناتھا کہ مرکزی ملزم شاہنواز امیر نے دوران تفتیش بتایاکہ مقتولہ کی چیزیں فارم ہاوس میں موجود ہیں۔ جائے وقوعہ سے مقتولہ سارہ انعام کا پیلے رنگ کا بیگ برآمد ہوا۔ مقتولہ سارہ انعام کے بیگ سے ساڑھے 15 ہزار روپے اور 2270 اماراتی درہم برآمد ہوئے۔ اس موقع پر عدالت کو بتایاگیا کہ غیر ضروری ہونے کے باعث30 گواہان کی فہرست میں سے 11گواہان کے نام حذف کر دئیے گئے ہیں جبکہ چھ گواہان کے بیانات باقی ہیں۔ عدالت نے مزید سماعت2 فروری تک ملتوی کردی۔