• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہنگا پٹرول، آئی ایم ایف شرائط تسلیم کرنے کے سوا چوائس نہ تھی

کراچی (سہیل افضل/اسٹاف رپورٹر) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ، حکومت کے پاس آئی ایم یف کی شرائط کو تسلیم کرنے کے علاوہ کو ئی چوائس نہیں تھی

آئی ایم ایف سے جان چھڑانے کے لئے روڈ میپ ضروری ہے،اس طرح کے فیصلوں سے جان اس وقت چھوٹے گی جب آئی ایم ایف کو بائے بائے کہا جائے گا.

آئی ایم ایف کی شرائط میں صرف مہنگائی کرنا یا ٹیکس لگانا شامل نہیں بلکہ اخراجات کم کرنا بھی شامل ہے حکومت اخراجات کم کرنے کا بولڈ فیصلہ کیوں نہیں کرتی،غربت میں اضافہ اور امن و امان کی صورتحال مزید خراب ہو گی

ان مختلف خیالات کا اظہار کاروباری برادری کے نمائندہ افراد نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ردعمل دیتے ہوئے کیا .

ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر ذکریا عثمان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے لئے یہ اچھی خبر نہیں لیکن ملک کے لئے اب آئی ایم یف کی شرائط کو تسلیم کرنے کے علاوہ کو ئی چوائس نہیں ،ڈالر کی مارکیٹ ریٹ پر چھوڑنا اور پیٹرول و ڈیزل پر پی ڈی ایل بڑھانے سے ہی معیشت بحران سے نکلے گی،دوست ممالک اور یو این ہمیں اس وقت ڈالر دیں گے جب آئی ایم ایف ہمیں کلیئر کرے گا

پیٹرول کی قیمت ڈالر سے منسلک ہے ،عالمی منڈی میں بھی تیل کی قیمت 11 فیصد بڑھی ہے .

انھوں نے کہا کہ عوام کے لئے یقیناً 3 سے 5 ماہ بہت مشکل ہیں ،تاہم ہمارے ہاں نیشنل ازم نہیں ہے ،لوگوں نے ڈالر گھروں میں ذخیرہ کر رکھے ہیں ،یہ اس وقت باہر نکلیں گے جب ڈالر کی قیمت نیچے آنا شروع ہو گی،اس وقت ضرورت یہ ہے کہ حکومت عوام کو مطمئن کرے .

مستقبل میں اس طرح کی صورتحال سے جان اس وقت چھوٹے گی جب آئی ایم ایف کو بائے بائے کہا جائے گا ،انھوں نے تجویز دی کہ مہنگائی ختم کرنے کے لئے حکومت ریجنل ٹرید کھول دے ،ٹماٹر ،آلو سستا ہو گیا ہے پیاز سستا ہو سکتا ہے اگر انڈیا سے حکومت پیاز درآمد کی اجازت دے ،سستے تیل کے لئے ایران سے باٹر ٹریڈ کے تحت تیل درآمد کرے.

وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کے نائب صدر شبیر منشا نے کہا ہے کہ عوام کی بڑی تعداد مہنگائی سے پہلے ہی پریشان ہے اس فیصلے سے مہنگائی مزید بڑھے گی ،تاہم آئی ایم ایف کی شرائط ان حالات میں تسلیم کرنا مجبوری بن چکا ہے،میرے خیال میں اس طرح کی تکلیف کو مستقل دور کرنے کے لئے بنیادی مسائل حل کرنا ہونگے ریفارمز لانا پڑیں گی .

یہ عارضی انتظام ہے ملک مزید اس طرح کے عارضی فیصلوں سے نہیں چلے گا ،مستقل اس طرح کے تکلیف دہ فیصلوں سے اگر بچنا ہے تو تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر کے سفارشات تیار کی جائیں ،انھیں عوام کے سامنے عیاں کیا جائے کہ ہم یہ کریں گے ،پروگرام واضح کرنا ضروری ہے۔

اہم خبریں سے مزید