• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کو مزید 2 دھچکے، ممنوعہ فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف اپیل مسترد، ٹیریان مقدمہ میں لارجر بنچ بنانے کا فیصلہ

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو مزید دو دھچکے لگے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف پاکستان تحریک انصاف کی درخواست مسترد کر دی، الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا عمل بھی درست قرار دیا گیا ہے جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مبینہ بیٹی کو ظاہر نہ کرنے پر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی نااہلی کی درخواست پر لارجر بنچ بنانے کا فیصلہ کر لیا،پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کا وہ فیصلہ چیلنج کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی نے اپنی مرضی سے جان بوجھ کر غیر ملکی باشندوں سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی، عمران خان پاکستانی قوانین کے تحت اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہے، یہ بات ثابت ہوگئی کہ تحریک انصاف نے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر مختصر فیصلہ سنایا۔ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف لارجر بینچ کا محفوظ فیصلہ جاری کیا گیا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل لارجر بینچ نے فیصلہ سنایا۔بعد ازاں ممنوعہ فنڈنگ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے یہ فیصلہ تحریر کیا ہے جس کے مطابق پی ٹی آئی کی درخواست قبل از وقت ہونے پر خارج کی گئی۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کو ابھی عارضی فائنڈنگ پر شوکاز جاری کیا گیا ہے، شوکاز کے جواب میں پی ٹی آئی اپنا موقف الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کرسکتی ہے، پی ٹی آئی شوکاز کے جواب میں اپنے موقف سے حقائق درست کروا سکتی ہے، الیکشن کمیشن کا فرض ہے وہ شوکاز کے جواب میں حقائق کو زیر غور لائے، الیکشن کمیشن پہلی فائنڈنگ ہی دوبارہ لاگو کرنے کی دلچسپی کے بغیر معاملہ دیکھے۔فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا حتمی فیصلہ ابھی آنا باقی ہے، حتمی فیصلے سے رنجیدہ ہونے پر پی ٹی آئی آئینی عدالت سے دوبارہ رجوع کر سکتی ہے، عدالت سمجھتی ہے الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت پی ٹی آئی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کرے گی، آئین اور قانون میں حقوق کے تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے۔تفصیلی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر شوکاز نوٹس سے متعلق کارروائی کے اختتام پر پی ٹی آئی فیصلے سے متاثر ہو تو عدالت سے رجوع کر سکتی ہے، عدالت سمجھتی ہے کہ یہ درخواست قبل از وقت ہے۔دریں اثناءاسلام آباد ہائیکورٹ نے مبینہ بیٹیکو ظاہر نہ کرنے پر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کی درخواست پر لارجر بنچ بنانے کا فیصلہ کر لیا،درخواست گزار نے چیئرمین پی ٹی آئی کا 2018والا بیان حلفی چیلنج کیا تھا جس میں مبینہ بیٹی کا ذکر نہ کرکے حقائق چھپانے کا الزام لگایا۔مبینہ بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کی تفصیلات کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کا کیس اب لارجر بینچ سنے گا۔ ہائیکورٹ میں مبینہ بیٹی کو ظاہر نہ کرنے پر سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کی درخواست پر سماعت ہوئی، عمران خان کی جانب سے وکیل ابوذر سلمان خان عدالت میں پیش ہوئے،اس موقع پر شہری محمد ساجد کی جانب سے وکیل سلمان بٹ عدالت میں موجود تھے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ جواب میں کہا گیا عمران خان رکن قومی اسمبلی نہیں ہیں، معاون وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے خود ہی عمران خان کو ڈی نوٹیفائی کیا ہے۔ٹیریان کیس میں عمران خان کا اعتراض ہے اب وہ پبلک آفس ہولڈر نہیں ۔عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے ڈی نوٹیفائی ہونے کا نوٹیفکیشن منگوا لیتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید