کراچی ( اسٹاف رپورٹر)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سستی توانائی پاکستان کی ضرورت ہے، چشمہ فائیو کا معاہدہ بھی جلد ہوگا، ہم چینی دوستوں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ فی یونٹ قیمت میں کمی کرینگے، پاکستان اس وقت 27 ارب ڈالر کا ایندھن درآمد کر رہا ہے لیکن اسوقت ملک کو سستے اور معیاری ایندھن کی ضرورت ہے، کے تھری منصوبے سے 1100میگاواٹ جوہری بجلی پیدا ہوگی، کے تھری منصوبے سے ملک میں توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی، ڈیمز کی تعمیر اور متبادل توانائی کے منصوبوں کی تکمیل سے آئندہ چند سال میں پاکستان کو سستی توانائی کے حصول سے اربوں ڈالر کی بچت ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کے۔ تھری منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کیلئے اس منصوبے کا افتتاح کرنا اعزاز کی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ ماضی قریب میں اپنی پیدا کردہ مشکلات کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوا، سی پیک منصوبوں اور چینی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری بڑھائینگے جس سے ملک میں ترقی اور خوشحالی آئیگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دیامربھاشا اورداسو ڈیم زیر تعمیرہیں ، ان کے آپریشنل ہونے میں مزید 4 ،5 سال لگیں گے ، پاکستان سورج اور ہوا سے سستی بجلی حاصل کرسکتا ہے، آنے والے سالوں میں متبادل توانائی کے منصوبوں سے سستی بجلی حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تھرمیں اللہ تعالیٰ نے ہمیں بے پناہ قدرتی وسائل سے نواز ا ہے جو ہماری آئندہ کئی سو سالوں کی ضرورت پوری کرنے کیلئے کافی ہیں اورملک کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کے۔ تھری منصوبے کو نواز شریف دور میں حتمی شکل دی گئی ، آج یہ 1100 میگاواٹ بجلی پیدا کررہا ہے، اس پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے اس سلسلے میں چینی دوستوں سے بات چیت ہورہی ہے۔