• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیخ رشید کہتے ہیں جیل میرا گھر، ہتھکڑی زیور تو اب صبر کریں، حنیف عباسی

کراچی (ٹی وی رپورٹ) ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ آئین میں واضح ہے کہ الیکشن 90روز میں ہی ہونا ہیں، آئین میں انتخابات کرانے میں تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں ہے، ایک گنجائش ہے کہ عدالت جایا جائے کہ حالات الیکشن کیلئے موزوں نہیں ہیں، آئین پر عمل ہی ملک کی فلاح و بقا کا ضامن ہے،پانچ سال کیلئے نئی منتخب حکومت آئے جو تمام مشکل فیصلے کرسکے۔وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی اور سابق صوبائی وزیرخیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی بھی شریک تھے۔ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ میری رائے میں قومی اسمبلی میں ایک سال کی لئے توسیع کی جائے، شیخ رشید کہتے ہیں جیل میرا گھر، ہتھکڑی زیور ہے تو اب صبر کریں، عمران خان کیخلاف اربوں روپے کرپشن کے گیارہ کیس بھیجے ہیں اسے گرفتار کریں، نگراں وزیراعلیٰ کے پی کی تعیناتی پر فریقین نے کہا بہت غیرجانبدار شخصیت ہے۔ سابق صوبائی وزیرخیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا کہ آئین کے مطابق حکومت کو صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 90روز میں کرانا ہیں، 2008ء میں ملک کی صورتحال زیادہ خراب تھی لیکن الیکشن ہوئے تھے، نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کردار عجیب سا نظر آرہا ہے، حکومتی اتحاد الیکشن نہیں جیت سکتا اسی لیے بھاگ رہا ہے، برآمدات ختم ہوتی جارہیں اور ڈالر ریٹ بڑھتا جارہا ہے، یہ سارے تجربہ کار اکٹھے ہیں لیکن ابھی تک معیشت کو ٹھیک نہیں کرسکے۔ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے پروگرام میں کہا کہ آئین میں واضح ہے کہ الیکشن 90روز میں ہی ہونا ہیں، آئین میں انتخابات کرانے میں تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں ہے، ایک گنجائش ہے کہ عدالت جایا جائے کہ حالات الیکشن کیلئے موزوں نہیں ہیں،مقتدرہ کے قریبی لوگ کس بنیاد پر الیکشن ملتوی ہونے سے متعلق بات کررہے ہیں، ان لوگوں کون سے واقعات رونما ہونے کا یقین ہے جس کی بنیاد پر کہہ رہے ہیں الیکشن اپریل میں نہیں ہوں گے،سیاستدانوں کی آپس میں سیاسی لڑائی خلفشار نہیں ہوتا جس کی وجہ سے الیکشن نہ کرائے جائیں، ہماری آئین کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی ایک تاریخ ہے، یہ شاید آج کی عدالت کو بھی 1954ء کی عدالت سمجھ رہے ہیں، آئین پر عمل ہی ملک کی فلاح و بقا کا ضامن ہے۔ سلمان اکرم راجہ کاکہنا تھا کہ ہماری معیشت کون سے ارسطو چلارہے ہیں کہ اسمبلی کی مدت میں ایک سال کی توسیع سے حالات بہتر ہوجائیں گے، میری نظر میں پانچ سال کیلئے نئی منتخب حکومت آئے جو تمام مشکل فیصلے کرسکے، اس وقت ہر شخص اگلے انتخابات میں ووٹ لینے کیلئے فیصلے کررہا ہے، قومی اسمبلی جو پہلے ہی خالی ہے کوئی کس طر ح اسے طوالت دینے کا تقاضا کرسکتا ہے۔سابق صوبائی وزیرخیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جنگل کا قانون رائج ہے، فواد چوہدری کے بعد شیخ رشید اور عمران ریاض خان کو گرفتار کرلیا گیا، حکومت کی پالیسی یہ لگتی ہے کہ دہشتگردوں کو آزاد باقی سب کو گرفتار کرلو، نفرتیں پھیلائی جارہی ہیں جس سے ملک کا نقصان ہورہا ہے، آئین کے مطابق حکومت کو صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 90روز میں کرانا ہیں۔
اہم خبریں سے مزید