• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران، جیل بھرو تحریک کی دھمکی، قوم تیار رہے، سڑکوں پر احتجاج سے معیشت خراب ہوگی، چیئرمین PTI

لاہور (نیوز ایجنسیاں)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جیل بھرو تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کارکنوں کو تیاری کا پیغام دیدیا، سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس دو راستے ہیں، ایک ملک گیر پہیہ جام ہڑتال ہے، معیشت کی ایسی حالت ہے کہ پہیہ جام ہڑتال سے حالات مزید خراب ہونگے، قوم تیار رہے، حکومت ہتھکنڈوں سے باز نہ آئی تو جیلیں بھر دینگے، کارکن میرے سگنل کا انتظار کریں، ڈرانے کا مقصد میدان سے ہٹانا ہے۔پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری نے کا کہنا ہے کہ جیل بھرو تحریک احتجاج کابہت پرامن راستہ ہے ،تاریخ دیکھ لیں لیڈرز کے ذریعے گرفتاریاں شروع نہیں ہوتیں پہلے ہم جیسے کارکنان اس کا آغاز کرینگے، اپنے چیئرمین کو سب سے پہلے گرفتار نہیں کرائینگے۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان نے جیل بھرو تحریک کا اعلان کردیا۔ سابق وزیر اعظم کا اپنے ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی اور اس کے حامیوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، پکڑ دھکڑ سے ڈرنے والے نہیں، سازش کے تحت مسلط ہونے والوں نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، کون سی قیامت آئی کہ معیشت ڈوبنے کے قریب ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے اسلامی فلاحی ریاست کی بات کی، مدینہ کی ریاست کی بنیاد عدل اور انصاف تھی، پاکستان کا قیام لوگوں کا خواب تھا، تحریک پاکستان کے وقت بڑے لوگوں کی قربانیاں تھیں، جدھر انصاف ہے ادھر این آر او نہیں، جدھر انصاف ہے وہاں ظلم نہیں ہے، جو قوم اپنے نظریے سے ہٹ جاتی ہے وہ مر جاتی ہے، سازش کے تحت مجرموں کی حکومت ہم پر نافذ کی گئی، اگر ہم نہیں جاگیں تو ہم سب ذمہ دار ہوں گے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی طاقت اوورسیز پاکستانی ہیں، 10ملین اوورسیز پاکستانی ہیں، ڈالرروپے کا تھا، ہمارے 3سال 8ماہ میں صرف 55روپے ڈالر مہنگا ہوا، اس ایک ہفتے میں 50روپے ڈالر مہنگا ہوا، سب چیزیں مزید مہنگی ہوتی جا رہی ہیں، کون سی قیامت آئی تھی کہ معیشت ڈوبنے کے قریب ہے، کس وجہ سے یہ مہنگائی کا طوفان آگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ریزرو ساڑھے 500ارب ڈالر ہیں، ہمارے ریزرو 3ارب ڈالر سے بھی نیچے گر گئے ہیں، امپورٹڈ حکومت کے امپورٹڈ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ہیں، اسحاق ڈار نے پہلے آئی ایم ایف کو دھمکیاں دیں، اب اپنے گھٹنے ٹیک لیے ہیں، ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں، آگے جانے کا راستہ ان کو نہیں معلوم۔ عمران خان نے کہا کہ مارشل لا میں بھی ایسا ظلم نہیں ہوا، شہباز گل کو برہنہ کر کے تشدد کیا گیا، شہباز گل پر جتنا تشدد کیا گیا ابھی تک اس پر اثرات ہیں، شہباز گل امریکا سے پاکستان کی مدد کرنے آیا تھا، غدار، دہشت گردوں سے تو ایسا رویہ ہو سکتا ہے سیاسی لوگوں کے ساتھ ایسا کیوں؟سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے نہیں سمجھ آتی رات کو تین بجے کیوں لوگوں کو گھروں سے اٹھانے آجاتے ہیں، 25مئی کو لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، سینیٹراعظم سواتی کو ایک سچی ٹویٹ پرتشدد کا نشانہ بنایا گیا، بچے، بچے کو پتا ہے جنرل (ر) باجوہ نے این آر او ٹو دیا، کیا پاکستان کوئی بنانا ری پبلک ہے؟ فواد چودھری کے منہ پر کپڑا ڈالا گیا کیا وہ دہشت گرد تھا، شاندانہ گلزار نے بیان دیا اس پردہشت گردی کا مقدمہ درج کر دیا گیا۔عمران خان نے کہا کہ شیخ رشید کواسلام آباد ہائی کورٹ نےضمانت دی لیکن اس پر مزید کیسز ڈالے جا رہے ہیں، شیخ رشید کی عمر 75سال ہے ان کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں، انصاف کے نظام سے پوچھتا ہوں کدھر گئے ہمارے بنیادی حقوق ؟ انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کو بیرون ملک قتل کیا گیا، رجیم چینج کے خلاف بولنے والوں کو ڈرایا، دھمکایا گیا، ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون ہے، جن کواقتدارمیں بٹھایا ان کا مقصد اپوزیشن کو ڈرانا، دھمکانا ہے۔انہوں نے کہا کہ لندن بھاگنے والے کیلئے گراؤنڈ بنائی جا رہی ہے، ملک میں استحکام ہو گا تو معاشی استحکام آئے گا، آئین کو سامنے رکھ کر دو اسمبلیوں کو تحلیل کیا تھا، آئین کے مطابق اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، اسمبلیوں کی تحلیل کو 18دن ہو گئے تاحال گورنر نے الیکشن کی تاریخ نہیں دی، 90 دن کے بعد یہ حکومت آئین کے خلاف ہو جائے گی، امپورٹڈ ڈاکو الیکشن سے خوفزدہ ہے۔

اہم خبریں سے مزید