• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور ہائیکورٹ، بجلی بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز غیر قانونی قرار، 500 یونٹس تک سبسڈی دینے کا حکم، متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی ہدایت

لاہور(نمائندہ جنگ، آئی این پی) لاہور ہائیکورٹ نے بجلی پر فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز غیر قانونی قرار دیکر 500 یونٹس تک سبسڈی دینے کا حکم دیدیا اور ساتھ ہی متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنیکی ہدایت بھی کردی۔جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ بجلی کی بڑھتی قیمتیں ناقابل برداشت ہوجائینگی، معاشرے کو اقتصادی موت سے بچانے کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی کی جائے، ٹیرف صارفین کی گنجائش سے زیادہ نہ رکھا جائے، نیپرا ذہن میں رکھے کمپنیاں بھاری منافع نہ کمائیں، مالی بوجھ کمپنیوں پر جائز تناسب سے تقسیم کریں، لائن لاسز کی بنیاد پر اوورچارجنگ کا مسئلہ حل کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ سمیت دیگر سرچارجز کی وصولی غیر قانونی قرار دیدی،81 صفحات پر مشتمل فیصلے میں عدالت نے بجلی بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کیخلاف سینئر قانون دان اظہر صدیق و دیگران کی دائر 3659 درخواستوں پر 10اکتوبر 2022 کامحفوظ فیصلہ سنایا دیا۔ عدالت نےکوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ،انڈسٹریل سے کمرشل ٹیرف کی تبدیلی کو غیر قانونی قرار دیا،عدالت نے وفاقی حکومت کو حکم دیا کہ 500 یونٹ تک گھریلو صارفین کو زیادہ سے زیادہ سبسڈی دی جائے۔

اہم خبریں سے مزید