• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2005 کے زلزلہ متاثرین کیلئے فنڈ آئے تھے کہاں گئے، سپریم کورٹ

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمی نے ’’زلزلہ متاثرین کی دوبارہ آباد کاری اور نیو بالاکوٹ شہر کی تعمیر سے متعلق ازخود نوٹس کیس‘‘ کی سماعت کے دوران ’’ایرا‘‘ سے 2005کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی بحالی پر خرچ کیے گئے فنڈز کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر چیف سیکرٹری اور سیکرٹری ریلیف ورک خیبر پختون خواہ حکومت کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔

جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت کی تو ڈائریکٹر ایرا پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ بالاکوٹ اور مانسہرہ میں متاثرین کی آباد کاری و ترقیاتی منصوبوں پر 205 ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں ،جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا 205 ارب روپے خرچ کرنے کا آڈٹ ہوا ہے، ایرا اپنی رپورٹ کیساتھ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ بھی جمع کرائے

فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ زلزلہ 2005 میں آیا،متاثرین کی بحالی کیلئے 18 سالوں سے دائرے میں گھوم رہے ہیں،زلزلہ متاثرین کو نیو بالاکوٹ سٹی کا سبز باغ دکھایا گیا، اتنے فنڈز آئے، کدھر گئے کہاں خرچ ہوئے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید