عمرکوٹ ( نا مہ نگار) عمرکوٹ میں کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ دیگر ضروریات کی اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا، گندم کا آٹا ۵۰۰۰ روپے من ہوگیا عمرکوٹ میں فاروق آٹا چکی ۔ صابر آٹا چکی ۔ بھیل آٹا چکی پر آٹا سمیت دیگر آٹے کی چکیوں پر آٹا ۴۹۰۰ روپے من فروخت ہونے لگا جبکہ کچھ آٹے کی چکیوں پر آٹا 5000روپےروپے فی من فروخت ہو رہا ہے آٹے کے ساتھ دال چاول کوکنگ آئل پیاز لسن وغیرہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ من مانی قیمتیں بڑھا کر اشیاء فروخت ہونے لگی ضلع انتظامیہ دفتر تک محدود بیاج خور بیوپاریوں دکانداروں آٹا چکی مالکان کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی کرنے میں ضلع انتظامیہ ناکام ۔ عمرکوٹ کے شہریوں واجد علی ۔ حلیم کنبھر ۔ اشوک مالھی ۔ جگدیش مکوانہ اور دیگر نے کہا کہ اسحاق ڈار کو بلا کر پاکستان کو پندرہ سال پیچھے دھکیل دیا ہے غریب فاقے کاٹ رہے ہیں اسحاق ڈار بجیٹ منی بجیٹ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ جیسے اعلانات کرکے غریبوں کو خودکشی کرنے پر مجبور کر رہا ہے ۔ پاکستان کے نام پر قرضہ لیکر حکمران عیاشیاں کرتے ہیں اور قرضہ عوام کو چکانا پڑتا ہے ۔ پیسے حکمران کھاتے ہیں اور ادائگی پاکستانی عوام کو کرنی پڑتی ہے ۔ لاکھوں لوگ ایسے ہیں جن کو یے تک نہیں پتا کہ ڈالر ہے کیا؟ اور وہ قرضے چکا رہے ہیں عوام کو رلیف تو نہیں دیا پر انہیں تباہ و برباد کر دیا ہے ۔ IMF سے قرضے لیکر حکمران اپنے پیٹ بھرتے ہیں غریب بھوک مرتے ہیں ۔ کیا کوئی ایسا دن گزرا ہے جس دن کسی سیاسی کرپٹ حکمران نے ایک وقت کھانہ نہ کھایا ہو؟ نہیں ناشتے سے لیکر رات کا کھانہ ٹھوس ٹھوس کر کھاتے ہیں اور پاکستان کی غریب عوام اور ان کے بچے بھوک سے تڑپ تڑپ کر روتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر امداد دینے کے بجائے حکمران مہنگائی کم کریں تو غریبوں کو امداد دینے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ ویسے بھی وہ امداد غریبوں تک پہنچنے سے پہلے وڈیروں اور کرپٹ افسران کے گھروں میں پہنچ جاتی ہے ۔ غریبوں کو اس امداد کا 20 فیصد نہیں ملتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جلد سے جلد یے مہنگائی کا ڈرامہ اور آء ایم ایف سے قرضہ لیکر پاکستان کے نام پر خود کے پیٹ بھرنے والا ڈرامہ بند نہ ہوا تو ہم احتجاجی مظاہرے کریں گے جو شہر یا ضلع تہ محدود نہیں ہوں گے ہمارا احتجاج حکومت تبدیل کرے گا حکومت کا تخت الٹا ہو جائے گا اور جیل بھرو تحریک میں عمران خان اور پی ٹی آئی وفد نہیں بلکہ حالیہ وفاق حکومت ۔ پپلز پارٹی کی موجودہ سندھ حکومت اور اسحاق ڈار ہونگے۔