اسلام آباد (صالح ظافر/این این آئی)مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر و چیف آر گنائزر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ جنرل فیض نے ڈی جی آئی ایس آئی کی پوزیشن کا فائدہ اٹھایا ،عمران خان کیلئے ایک طرف جنرل فیض اور دوسری طرف بابا رحمتے موجودتھا‘ جنرل فیض مسلم لیگ (ن )کوتوڑ نہ سکے تو لوگوں کو نااہل کرایا ،جنرل (ر)راحیل شریف کو توسیع دے دیتے تو نہ اقامہ اور نہ پانامہ ہوتا ،فوج اور آئی آیس آئی ہمارا ادارہ ہے مخالفت برائے مخالفت نہیں ہونی چاہیے‘مریم نواز نے شاہد خاقان کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان سے ملاقات کیلئے لاہور آ رہے ہیں اور اس بات کا فیصلہ دونوں کے درمیان فون کال پر ہوا ہے۔ شاہد خاقان بڑے بھائی ہیں‘ وہ ناراض نہیں‘نوجوانوں کو آگے لانا چاہتے ہیں‘شاہد خاقان عباسی کا میرے والد سے 30برس سے زیادہ کا تعلق ہے‘شاہد خاقان اگر میری حوصلہ افزائی کریں گے تو بڑی اچھی بات ہوگی‘ ٹیریان وائٹ کے حوالے سے عمران خان نے جھوٹ بولا‘عمران خان کسی امیر دوست کا جہاز پکڑیں‘ عدالت میں پیش ہوں ‘عدلیہ پر عمران خان کے ساتھ امتیازی سلوک کے حوالے سے سوالات اٹھ رہے ہیں ۔ عدلیہ کو جیسے عمران خان سے جواب مانگنے چاہئیں نہیں مانگے جارہے‘وہ عدالت میں تاریخ پر تاریخ لے رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ عدلیہ ابھی بھی انصاف نہیں کررہی ، انہیں رعایت دی جارہی ہے‘پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں‘ ٹیکنوکریٹ مسائل حل نہیں کر سکتی،نواز شریف جلد ہمارے درمیان ہوں گے،ان پر قائم مقدمات بھی جلد ختم ہوتے دکھائی دینگے،انتخابی مہم کی قیادت نوازشریف خود کریں گے ، مہنگائی پر آنکھیں بند نہیں کر سکتے‘ہمارا مقابلہ بہت بدتمیز لوگوں سے ہے ،سچا الزام دہراتے ہوئے بھی ہمیں بہت مشکل پیش آتی ہے‘جنید کا ابھی سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں، کیپٹن صفدر اپنی کی ہوئی بات کا خود ہی جواب دے سکتے ہیں‘خوامخواہ اسٹیبلشمنٹ سے لڑنا بھی ملک کے مفاد میں نہیں ۔ جنرل مشرف کا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑ دیا ہے ۔مریم نوازنے اتوارکو میڈیا سے غیررسمی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ شاہد خاقان نے پارٹی حلقوں میں ہونے والی ملاقاتوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ مریم نوازنے مہنگائی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ عمران خان کی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے معاہدے سے انحراف کا نتیجہ ہے۔اس انحراف کے نتیجے میں ملک کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔نون لیگ نے اپنے پلیٹ فارم سے الیکشن مہم شروع کر دی ہے، نواز شریف جلد پاکستان آئیں گے اور مہم کی قیادت کریں گے۔جیسے ہی الیکشن قریب آئیں گے، نون لیگ کے جلسہ عام شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے نواز شریف کیخلاف جعلی کیسز کے خاتمے میں ہونے والی تاخیر پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ کیسز کے خاتمے میں تاخیر ہوئی ہے لیکن یہ کام شروع ہو چکا ہے۔مریم نوازنے مزیدکہاکہ سینئرز کو اپنے پیچھے کھڑا نہیں کرنا چاہتی، نہ ہی میری ایسی پرورش ہے‘وزیراعظم یا وزیر اعلیٰ کا عہدہ میرا فوکس نہیں‘آج سب منہ چھپا رہے ہیں ، ایک شخص ٹانگ پر پلستر لگا کر بیٹھا ہے ۔بابا رحمتے اب بابا زحمت بن چکا ہے ۔ عمران خان تالی کے لیے دوسرا ہاتھ ڈھونڈ رہے ہیں لیکن کوئی ہاتھ بڑھا نہیں رہا ۔عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ ملاقات کیلئے بلائے تو بھاگے آئیں گے۔مریم نواز نے کہاکہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط تسلیم کرنے پر مجبور ہیں ، ایک طرف گڑھا اور ایک طرف کھائی ہے ۔