لاہور (این این آئی) احتساب عدالت میں محمد شہباز شریف کیخلاف آشیانہ اسیکنڈل میں نیب کے وعدہ معاف گواہ بیان سے منحرف ہوگئے اور کہا ہے کہ مجھ پر دباؤ اور جبر سے شہباز شریف کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے پر مجبور کیا گیا، نیب افسران نے دباؤ ڈال کر جھوٹی شہادت لی۔ لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ اسیکنڈل کی سماعت میں شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے گواہ اسرار سعید پر جرح کی۔ ایل ڈی اے کے چیف انجینئر اسرار سعید نے شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز کی جرح میں اعتراف کیا کہ عدالت میں پہلا بیان بھی دباؤ اور جبر کی وجہ سے دیا۔ اسرار سعید نے کہاکہ نیب نے شہباز شریف پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے کو کہا۔ اسرار سعید نے کہاکہ نیب اس بیان کو شہباز شریف کی ضمانت کینسل کرانے کیلئے استعمال کرنا چاہتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ مجھ پر بند انکوائریاں کھول کر نئے کیس بنانے کی دھمکیاں دی جاتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب حکام نے وارنٹ گرفتاری دکھا کر پہلے سے تیار بیان پر دستخط کی آفر کی۔ اسرار سعید نے کہاکہ انکار پر نیب نے گرفتار کر لیا اور دس دن کا جسمانی ریمانڈ لے لیا۔ اسرار احمد نے امجد پرویز ایڈووکیٹ کے سوال پر جج کے روبرو جواب دیا کہ واش روم میں سی سی ٹی وی کیمرہ لگائے گئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ دوسرے ریمانڈ پر چیئرمین نیب جاوید اقبال نیب آفیسر کے ساتھ میرے سیل میں آئے۔ اسرار سعید نے کہاکہ دونوں نے کہا کہ ان پر بہت پریشر ہے دستخط کر دوں ورنہ میری مشکلات بڑھ جائینگی۔