لندن (نیوز ایجنسیاں) مسلم لیگ(ن)کے قائد میاں محمد نواز شریف نےکہاہےکہ میرے 4 سال کا موازنہ عمران خان کے 4 سالوں سے کیا جائے پھر قوم فیصلہ کرے کہ کس کے دور حکومت میں حالات اچھے تھے روٹی چینی گھی آٹا بجلی پیٹرول کس کے دور میں سستا تھا.ڈھونڈنا کوئی مشکل نہیں جواب قوم کو مل جائیگا، نوازشریف نےپرویز الٰہی کی صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری سے گفتگو کی آڈیو لیکس کا معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں بھیجنے کا مطالبہ کر دیا۔لندن میں صحافیوں سےگفتگومیں نواز شریف نےکہاپرویز الٰہی کی جسٹس مظاہر نقوی سے متعلق آڈیو لیکس بڑا سنگین معاملہ ہے اس کا ہر سطح پر نوٹس لیا جانا چاہیے، اعلیٰ عدالت کے جج کے بارے میں اس سے زیادہ سنگین باتیں کیا ہو سکتی ہیں؟ یہ معاملہ بھی سپریم جوڈیشل کونسل کو نہیں بھیجنا تو پھر کیا کرنا ہے؟ اگر ان کا نام نہیں بھیجنا تو میرا نام بھیج دیں،’’اے وی فیرمیرتےپادیو‘‘ پہلے بھی مجھ پر اتنے الزامات لگائے گئے ہیں ایک نیا الزام بھی لگ جائے تو کیا فرق پڑتا ہے، انہی کرداروں کی وجہ سے آج پاکستان اس مقام پر پہنچا ہے، ان لوگوں کی وجہ سے پاکستان لڑھک رہا ہے اور سر کے بل گر رہا ہے،ایسے کرداروں کو کبھی معاف نہیں کرنا چاہیے وہ 5 کردار جنہوں نے پاکستان کو یہاں تک پہنچایا ہے انکو بھی معافی نہیں ملنی چاہیے یہ کوئی میرا ذاتی ایجنڈا نہیں ہے قوم کے ساتھ ظلم و زیادتی ہوئی۔