اسلام آباد (محمد صالح ظافر) بھارتی خفیہ ایجنسی راکے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دولت نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان امن معاہدہ اب بھی ممکن ہے اور ان کے خیال میں یہ بہت جلد رواں برس ہی ہوسکتا ہے، بھارت کی جانب سے نریندر مودی اور پاکستان کی طرف سے نواز شریف مذاکرات میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں اورمذاکرات کیلئے دونوں کا انتخاب درست ہوگا ۔ امرجیت مقبوضہ کشمیر پر سابق بھارتی وزیراعظم واجپائی کے معاون بھی رہے ہیں، انہوں نے بنگلور میں اپنی خود نوشت ’’اے لائف ان شیڈو‘‘ کی تقریب رونمائی کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں بھارت اور پاکستان دونوں کے پاس امن معاہدہ کا ایک بہترین موقع ہے۔پاکستانی مذاکرات کے خواہاں ہیں، میرے خیال میں اس وقت مودی وہ درست شخصیت ہیں جو کسی دباو میں آئے بغیر پاکستان کیساتھ مذاکرات کرسکتے ہیں۔ اسلام آباد کو اس وقت معاشی مشکلات کیساتھ ساتھ ٹی ٹی پی کے حملوں کا بھی سامنا ہے۔ اسے اس وقت مدد کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں نواز شریف وہ واحد رہنما ہیں جو انڈیا کیساتھ مذاکرات کیلئے درست انتخاب ہوسکتے ہیں۔ وہ اس وقت لندن میں ہیں تاہم وہ وطن واپسی کے بعد مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھا سکتے ہیں، اسلام آباد کیساتھ مذاکرات کیلئے بھارتی رہنما نواز شریف کو ترجیح دیتے ہیں، اگر نواز شریف انڈیا کیساتھ مذاکرات کا عمل شروع کرتے ہیں تو یہ ان کی جانب سے ایسی چوتھی کوشش ہوگی۔ انہوں نے سابق پاکستانی آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کی تعریف کی اور کہا کہ ان سے زیادہ کوئی بھی پاکستانی رہنما مسئلہ کشمیر کے حل میں سنجیدہ نہیں تھا، ان کا کہنا تھا کہ وہ مشرف سے ملنے کے خواہاں تھے، ان کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے حملوں کے بعد مشرف مشکل میں پھنس گئے تھے۔