لاہور( این این آئی/جنگ نیوز)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدرمریم نوازنے عدلیہ کو موضوع بحث بنا لیا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے معاشرے میں بیماری پھیل گئی ہے کہ جب کسی کو بلیک میل کرنا ہوتا ہے ٹیپ نکل آتی ہے ‘عدلیہ کو آڈیو لیک کے معاملے کا نوٹس لینا چاہئے ‘ ہمارے معاشرے کو ان بلیک میلرزسے بچایاجائے ‘ .
منصوبہ سازوں نے مجھ پر حملے کو مذہبی جنونی کارروائی کا رنگ دیا‘عدلیہ کو دباؤ میں لانے کیلئے جج کی آڈیو لیک کی گئی‘معاملہ عدالت لے جارہے ہیں‘ سپریم کورٹ سے مطالبہ ہے کہ میری چارمہینے پہلے فیئر ٹرائل ایکٹ کے حوالے سے دائر کی جانے والی درخواست کو سنا جائے ‘مجھ پر قاتلانہ حملے کی جے آئی ٹی کو سبوتاژ کرنے کے لئے یہ آڈیو لیک کی گئی ، نگران حکومت غیر جانبدار نہیں ہے .
یہ ایجنڈے پر آئی ہے، اس کے ذریعے ہمیں کرش کیا جارہا ہے ۔ہونا تو یہ چاہیے تھاکہ ہم معاشی بحران ہے نکلیں لیکن یہ او رکاموں میں لگے ہوئے ہیں۔
تحریک انصاف وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد کے ہمراہ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک کی تین ایجنسیز کے پاس فون ٹیپ کرنے کی سہولت ہے ، جن لوگوں کو بلیک میل کرنا ہوتا ہے اور اپنا سیاسی مقصد پورا کرنا ہوتا ہے ان کی ویڈیوز اور آڈیو ٹیپس لے آتے ہیں‘ان میں سے کئی کی ایڈیٹنگ کی جاتی ہے۔
یاسمین راشد کی سابقہ سی سی پی او غلام محمود ڈوگر سے بات بات کرنے کی آڈیو ٹیپ نکلی ہے ، شہر ی ہر پولیس والے سے بات کر سکتا ہے ، آج کے دور میں صرف بلیک میل کرنے کے لئے آڈیوز ، ویڈیوز بن رہی ہیں‘ بینظیر حکومت کے دوران بڑی بڑی شخصیات ،ججز اور سیاسی مخالفین کے فون ٹیپ کئے جاتے تھے۔
پرویز الٰہی کی ٹیپ نکل آئی ہے، یہ پاکستان کی تاریخ کا اہم ایشو ہے کہ 90روز میں انتخابات کرانے ہیں ،اس وقت سوال یہ ہے کہ کیا ہماری ہماری عدلیہ آئین پر عمل کرا سکے گی اس لئے اب عدلیہ کو بلیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے.
وزیر داخلہ خود بیٹھ کر فون ٹیپ کرنے کی بات کرتا ہے ،کس سے اجازت لے کر فون ٹیپ کیا تھا‘ ہمارے تین سینئر پارٹی رہنماؤں کو بلیک میل کیا جارہا ہے
مریم نواز نے کہا تھا کہ میرے پاس آڈیو اور ویڈیو ٹیپس ہیں،ریٹائرڈ جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو ٹیپ نکلی جو فیک تھی جو جوڑکر بنائی گئی تھی ۔ جنرل باجوہ نے بھی کہہ دیا ہے میرے پاس ٹیپس ہیں، یہ کنٹرول کرنے کے لئے اوربلیک میل کرنے کیلئے سب کچھ ہو رہا ہے ۔
ٹیکنالوجی ادھر چلی گئی ہے کہ کوئی بھی ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے کسی کو بلیک میل کر سکتے ہیں ۔غلام محمود ڈوگر کو ہٹانے کے لئے ان کی آڈیو ٹیپ نکلی ہے ، سپریم کورٹ کو دباؤ میں لانے کے لئے آڈیو نکالی ہے ، یہ غلام محمود ڈوگر کو ہٹانے کے لئے سب کچھ کر رہے ہیں۔