لندن (این این آئی)ایک علاقائی دفاعی ذریعہ نے اطلاع دی ہے کہ 10 فروری کو بحیرہ عرب میں کم از کم ایک اسرائیلی ملکیتی بحری جہاز پر حملہ کیا گیا جس میں مبینہ طور پر ایران ملوث تھا۔ ذرائع نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں تاہم برطانوی میری ٹائم سیکورٹی کمپنی (ایمبری انٹیلی جنس)نے کہا ہے کہ تین بحری جہازوں پر بحیرہ عرب میں بغیر پائلٹ کے فضائی نظام نے حملہ کیا۔ کمپنی کا اندازہ ہے کہ حملہ تہران نے کیا ہے۔ اس حملے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب دونوں فریقوں کے درمیان الزامات کا سلسلہ تھم نہیں سکا۔اسرائیل نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ وہ تہران کو پسپا کرنے اور اسے جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گا۔اسرائیل نے 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مغرب اور ایران کے مذاکرات کی بحالی کے متعلق اپنی مخالفت کا اعادہ بھی کیا۔ دوسری طرف تہران تل ابیب پر ایران میں حملوں کا الزام عائد کرتا رہتا ہے ، ان میں سب سے حالیہ حملہ مہینوں قبل اصفہان شہر کے قریب ایک فوجی فیکٹری پر ڈرون حملہ تھا۔ ایران نے اس حملے کا جواب دینے کا وعدہ کیا تھا۔دونوں ملکوں کے درمیان طویل عرصے سے پوشیدہ جنگ جاری ہے اور حالیہ حملے اسی جنگ کی ایک قسط شمار کیے جارہے ہیں۔