اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں)سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت ہٹانے کے پیچھے مبینہ بیرونی مداخلت کی تفتیش پر سائفر کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن بنانے کی درخواستیں مستردکردیں،دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا عدلیہ حکومت کے معاملات میں مداخلت نہیں کریگی،اس وقت کے وزیراعظم چاہتے تو معاملے کی تحقیقات کراسکتےتھے،سنی سنائی باتوں پرتحقیقات کیسے کریں؟اگر کوئی وزیراعظم بننے کا اہل نہیں تو اسکا بھی حل ہے۔اپیلوں میں میموگیٹ طرز کے اعلی اختیاراتی کمیشن کے ذریعے سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے پیچھے مبینہ بیرونی سازش کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔بدھ کو بیرونی سازش سائفر کی تحقیقات کیلئے دائر اپیل پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ان چیمبر سماعت کی، اپیلیں ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ، سید طارق بدر اور نعیم الحسن نے دائر کی تھیں،رجسٹرار سپریم کورٹ نے اپیلیں اعتراض عائد کرتے ہوئے واپس کر دی تھیں، درخواست گزاروں نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کیخلاف چیمبر اپیلیں دائر کی تھیں، پی ٹی آئی نے بیرونی سازش سائفر کے ذریعے حکومت ختم کرنے کا الزام لگایا تھا۔سپریم کورٹ نے سائفر کی تحقیقات کیلئے دائر تینوں اپیلیں مسترد کر دیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ان چیمبر سماعت کرنے کے بعد اپیلیں مسترد کرنے کا فیصلہ سنایا،دوران سماعت جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ حکومت اگر چاہیے تو دنیا بھر کے سائفر پبلک کر سکتی ہے۔