اسلام آباد(نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ کے ایک جج کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ججوں کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں شکایت / ریفرنس دائر کردیا گیا ہے، شکایت گزار میاں داؤد ایڈووکیٹ نے جمعرات کے روز آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت سیکرٹری سپریم جوڈیشل کونسل کے پاس جمع کروائے گئے ریفرنس میں فاضل جج اور انکے اہلخانہ کی جائیدادوں، اثاثوں کی تحقیقات کرنے کی استدعا کی ہے، ریفرنس میں بیان کیا گیا ہے کہ مذکورہ بالا اور خاندان کے افراد کے مجموعی اثاثے 3ارب روپے سے زائد مالیت کے ہیں، ریفرنس میں بیان کیا گیا ہے ان جج کا فیڈرل ایمپلائز ہاسنگ سوسائٹی میں ایک کنال، سپریم کورٹ ایمپلائزہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک کنال، گلبرگ تھری لاہور میں 2کنال 4مرلے، سینٹ جون پارک لاہورکینٹ میں 4کنال کا پلاٹ موجود ہے جبکہ انکے اثاثوں میں گوجرانوالا الائیڈ پارک میں غیر ظاہر شدہ پلازہ بھی شامل ہے،ریفرنس میں الزام لگایا گیا ہے کہ فاضل جج نے مبینہ طور پر 2021میں 3 بار سالانہ گوشواروں میں ترمیم کی ہے یہ ترامیم گوجرانوالا ڈی ایچ اے میں گھر کی مالیت ایڈجسٹ کرنے کیلئے کی گئی تھی،انہوں نے پہلے اپنے گھرکی مالیت47لاکھ، پھر 6کروڑ اور پھر 72 کروڑ ظاہرکی ہے ،ریفرنس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ وہ جج اختیارات کے ناجائز استعمال میں ملوث ہیں۔