بیجنگ، ماسکو، کیف (اے ایف پی، جنگ نیوز) چین نے یوکرین تنازع کے سیاسی حل کیلئے اپنی تجاویز پر مبنی پوزیشن پیپرز جاری کردیئے، روس اور یوکرین دونوں نے چین کی تجاویز کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ امریکا نے اسے تنقید کا نشانہ بنایا ہے، امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ اگر روس یوکرین پر حملے بند کردے اور وہاں سے اپنی افواج واپس بلالے تو جنگ کل ہی ختم ہوجائے گی، روس نے کہا ہے کہ وہ یوکرین تنازع کے حل کیلئے چینی اقدامات کو سراہتا ہے تاہم ماسکو نے اصرار کیا ہے کہ بحران کے حل میں یوکرین کے 4 خطوں پر روس کے کنٹرول کو تسلیم کرنا شامل ہونا چاہئے، یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے کیف کو چین کیساتھ تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق چین نے اپنی تجاویز میں دونوں ممالک کے درمیان امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرنے اور یکطرفہ پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے، 12 نکات پر مبنی پیپرز میں چین کا کہنا ہے کہ تنازع اور جنگ سے کسی کو فائدہ نہیں ہوتا، فریقین کو صبر وتحمل کا مظاہرہ کرنے کیساتھ ساتھ آگ کو مزید ہوا دینے سے گریز کرنا چاہئے جبکہ بحران کو مزید پھیلنے یا بے قابو ہونے سے بچانا چاہئے، بظاہر امریکا پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سرد جنگ کی ذہنیت کو ترک کرنا ہوگا، عسکری اتحاد کو مضبوط کرنے یا اسے پھیلا کر خطے کی سلامتی حاصل نہیں کی جانی چاہئے۔ روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم یوکرینی تنازع کے پرامن حل کیلئے چینی دوستوں کی سنجیدہ خواہش کی قدر کرتے ہیں۔ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ چین نے یوکرین کے حوالے سے بات کرنا شروع کردی ہے جو کہ اچھی بات ہے، مجھے لگتا ہے کہ بیجنگ ہماری علاقائی سلامتی کا احترام کرتا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یوکرین جنگ کو ایک برس مکمل ہونے کے پوقع پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جبکہ یوکرینی وزیرخارجہ دمترو کولیبا نے روس پر یوکرین میں انسانیت کے قتل عام کا الزام عائد کیا ہے۔