پشاور(نمائندہ جنگ) خیبر پختونخوا بار کونسل نے الیکشن کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے 9ر کنی لارجر بنچ پرشدید تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں دو سینئر ججز کو شامل نہ کرنے سے غلط تاثر مل رہا ہے ، مخصوص کیسز کیلئے مخصوص بنچز لگانے سے عدلیہ پر سوالات اٹھیں گے اور لوگوں کا عدلیہ پراعتماد ختم ہوگا۔ اس ضمن میں وائس چیئرمین زردبادشاہ اور چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی سید مبشرشاہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ الیکشن کیس سے متعلق سپریم کورٹ کا9رکنی بنچ تشکیل دیا گیا ہے تاہم اس میں دوسینئر ججزجسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود کو نظرانداز کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آئین اس وقت سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا رہا ہے اور سینئر ججز بنچ میں شامل نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ کے لارجر بنچ میں جسٹس فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود شامل نہ کرنا غیر جمہوری قوتوں کو تحفظ دینے کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہا کہ جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس مظہر نقوی کوبھی لارجر بنچ سے الگ ہونا چاہیے کیونکہ ان پرمختلف کوارٹرزسے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں جن میں سپریم کورٹ کے بعض سینئر ججزکے تحفظات بھی شامل ہیں۔ اعلامیہ کے مطابق الیکشن کا مسئلہ ایک آئینی مسئلہ ہے ،مخصوص کیسز کیلئے مخصوص ججز کے بنچ لگانے جیسے اقدامات سے گریز کرناچاہیے کیونکہ اس سے عدلیہ پرعوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ فل کورٹ بنچ تشکیل دیکر الیکشن سے متعلق کیس کوفیصلہ کرے اور اس میں سینئر ججز کو بھی شامل کیا جائے ۔