پاکستان سپر لیگ آٹھ میں اتوار تک کھیلے گئے 15میچوں کے خاص خاص ریکارڈز کے مطابق مجموعی طور پر 590 اوورز میں 194وکٹوں کے عوض 5 ہزار 77 رنز بنائے جاچکے ہیں۔
تادم تحریر لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کوایک رنز،پشاورزلمی نے کراچی کنگز کو 2رنز، ملتان سلطانز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 9 وکٹوں، اسلام آباد یونائیٹڈ نے کراچی کنگز کو 10 گیندوں قبل 4 وکٹوں، ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کو 56 رنز، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز ک6 رنز، ملتان سلطانز نے اسلام آباد یونائٹڈ 52 رنز، کراچی کنگز نے لاہور قلندر کو 67 رنز، پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 9 گیندوں قبل 4 وکٹوں، لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 63 رنز، ملتان سلطانز نے کراچی کنگز کو 3 رنز، اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاور زلمی کو 31 گیندوں قبل 6 وکٹوں اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 63، کراچی کنگز نے ملتان سلطانز کو 66 رنز اور لاہور قلندرز نے پشاور زلمی کو40 رنز سے شکست دی ہے، ملتان سلطانز 8 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز 6، 6 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہے۔
سب سے زیادہ مجموعی اسکور لاہورقلندرز نے پشاور زلمی کے خلاف لیگ کے 15ویں میچ میں 3وکٹوں پر241رنزبنائے ہیں، 242 رنز کے ہدف کو پشاور زلمی کی ٹیم حاصل نہیں کرسکی اور وہ9 وکٹوں پر201 رنز بناسکی۔ قلندرز نے اس میچ میں 40رنز سے کامیابی حاصل کی۔
اسی طرح اسلام آباد یونائیٹڈ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف6 وکٹوں پر 220 رنز، ملتان سلطانز نے پشاورزلمی کے خلاف 3 وکٹوں پر 210 رنز اور پشاور زلمی نے لاہورقلندرز کے خلاف 9 وکٹوں پر 201 رنز بنائے ہیں۔ سب سے کم اسکور ملتان سلطانز نے کراچی کنگز کے خلاف لیگ کے چودھویں میچ کی دوسری اننگز میں بنایا اور وہ 16.3 اوورز میں 101رنز بناکر آؤٹ ہوگئی، کراچی کنگز نے 3 وکٹوں پر 167 بنائے اور 168 رنزکا ہدف ملتان سلطانز کی ٹیم حاصل نہ کرسکی۔
رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی جیت کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو67 رنز سے شکست دے کر حاصل کی جبکہ وکٹوں کے اعتبار سب سے بڑی جیت ملتان سلطانز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف39گیند قبل 9وکٹ سے حاصل کی۔ اسی طرح گیندوں کے اعتبار سے ملتان سلطانز نے ہی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 39 گیندوں قبل9 وکٹ سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔
کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کے خلاف 5وکٹوں پر 185رنز بنائے جس میں 2 بائیز، 4 لیگ بائیز، 10وائڈ گیندوں اور 3 نوبالز سمیت 19 اضافی رنز دئیے گئے جو ابتک اضافی رنز میں سب سے زیادہ ہیں۔ ملتان سلطانز کے محمد رضوان نے 6 میچوں میں سب سے زیادہ 358 رنز بنائے جس میں ان کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور110رنز ناٹ آئوٹ ہے، ان کی بیٹنگ میں37چوکے اور7 چھکے بھی شامل ہیں جبکہ ملتان سلطانز کے ہی رائلی روسو نے 5 میچوں میں 225 رنز بنائے ہیں۔
دو میچوں میں سب سے کم17رنز بنانے والے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ڈبلیو سی ایف سمڈ ہیں۔ لیگ میں ابتک دو سینچریاں بنائی جاچکی ہیں جن میںکوئٹ گلیڈی ایٹرز کے ایم جے گپٹل کے 117 رنز اور ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان کے 110 رنز ناٹ آؤٹ شامل ہیں۔ لیگ میں 26 نصف سینچریاں بنائی جاچکی ہیں جن میں محمد رضوان نے 3جبکہ رائلی روسو، فخر زمان، بابر اعظم ، شعیب ملک، کیڈمور اور صائم ایوب نے دو دو مرتبہ یہ کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ اسی طرح عماد وسیم، وینس، اعظم خان، شان مسعود، کولن منرو، افتخار احمد، ڈیوڈ ملر، حیدرعلی، عبداللہ شفیق، رحمان اللہ گربازاور طیب طاہر کی ایک ایک نصف سنچریاں ہیں۔
لیگ میں14کھلاڑی صفر پر آئوٹ ہوچکے ہیں جس میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے عبدل بنگلزئی4 میچوں میں دو مرتبہ اور شرجیل خان نے بھی 3 میچوں میں دو مرتبہ یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔ سینچری پارٹرشپ7مرتبہ بنائی جاچکی ہیں جس میں پشاور زلمی کے بابراعظم اور کیڈمور کے درمیان تیسری وکٹ کے لئے 139،کراچی کنگز کے شعیب ملک اور عماد وسیم کے درمیان پانچویں وکٹ کے لئے 131، لاہور قلندرز کے فخرزمان اور عبداللہ شفیق کے درمیان دوسری وکٹ کے لئے 120 رنز، ملتان سلطانز کے محمد رضوان اور رائلی روسو کے درمیان دوسری وکٹ کے لئے 109 رنز، کراچی کنگز کے ایم ایس ویڈ اور طیب طاہر کے درمیان دوسری وکٹ کے لئے 109، ملتان سلطانز کے محمد رضوان اور رائلی روسوکے درمیان ناقابل شکست 108رنز اور ملتان سلطانز کے شان مسعوداور محمد رضوان کے درمیان پہلی وکٹ کے لئے 100 رنز شامل ہیں۔
اب تک بلند و بالا 200 چھکوں میں سب سے زیادہ فخر زمان نے 16 چھکے لگائے ہیں جبکہ عماد وسیم نے 12 چھکے لگائے ہیں۔ اسی طرح اعظم خان، کیڈمور اور کولن منرو نے 11، 11چھکے لگائے ہیں۔ لیگ میں لگائے جانے والے 421 چوکوں میں سے سب سے زیادہ37چوکے محمد رضوان نے لگائے ہیں جبکہ رائلی روسو نے28 اور بابر اعظم اور جیم ونس نے19، 19چوکے لگائے ہیں۔
سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولراحسان اللہ ہیں جنہوں نے چھ میچوں میں 23.4اوورز پھینک کر131رنز کے عوض14وکٹیں حاصل کی ہیں۔ ان کا بہترین بولنگ فیگر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 4اوورز میں12رنز دیکر 5وکٹیں ہیں جبکہ شاہین شاہ آفریدی نے چار میچوں میں 16 اوورز کرائے ہیں جس میں انہوں نے 128 رنز کے عوض 10 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ہے اور ان کا بہترین بولنگ فیگر پشاور زلمی کے خلاف 40 رنز دیکر 5 وکٹیں ہے۔
ایک اننگز میں سب سے اچھی بولنگ کرنے والے بولر بھی احسان اللہ اور شاہین شاہ آفریدی ہی ہیں۔ بہترین کارکردگی کی بنیاد پرپلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ فخرزمان دو مرتبہ حاص کرچکے ہیں جبکہ کیڈمور، احسان اللہ، کولن منرو، رائلی روسو، مارٹن گپٹل، عباس آفریدی ، عماد وسیم، جیمس نیشام، شاہین شاہ آفریدی، محمد رضوان، حسن علی، اعظم خان اور تبریز شمسی ایک ایک مرتبہ لے چکے ہیں۔ وکٹ کے پیچھے ابتک 26کھلاڑی آؤٹ ہوچکے ہیں۔
محمد رضوان، وہ واحد وکٹ کیپر ہیں جنہوں نے چھ میچوں میں 7 کھلاڑیوں کو کیچ آؤٹ کیا ہے۔ رضوان نے ایک اننگز میں سب سے زیادہ 3 کھلاڑیوں کو وکٹوں کے پیچھے کیچ کیا ہے۔ فیلڈنگ کے اعتبار سے 80 کیچ لئے جاچکے ہیں جس میں سب سے زیادہ6 کیچ کیرون پولارڈ نے پکڑے ہیں۔ عرفان خان نے 5 کیچ کئے ہیں جبکہ عمران طاہر، ملر اورڈی اے ملر نے چار چار مرتبہ کیچ کئے ہیں۔