• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امن و امان کی صورتحال پر سخت تشویش، پشاور کو کراچی نہ بننے دیں، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

پشاور(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس قیصررشید نے صوبائی دارالحکومت میں امن وامان صورتحال پر سخت تشو یش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا ہے موبائل چھیننے کے واقعات نے شہریوں کو غیر محفوظ کردیا ہے ،لوگوں کو بھتے کےلئے کالیں موصول ہو رہی ہیں .

سی ٹی ڈی حکام موبائل چھینے اور دیگر جرائم روکنے کے لئے لئے اقدامات اٹھائیں ،پشاور کو کراچی نہ بنیں دیں ،پشاور میں ایسے واقعات کی بھرمار سے لوگ بےچینی میں مبتلا ہیں فاضل چیف جسٹس نے یہ ریمارکس گزشتہ روز پشتخرہ میں اغوا ہونے والے ایک شخص بخت بیدار کی بازیابی کےلئے دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیئے دو رکنی بنچ چیف جسٹس قیصررشید اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل تھا.

 درخواست گزار اسفندیار کے وکیل ناصر غلزئی ایڈوکیٹ نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے موکل کے چچا کو 27نومبر 2022کو پولیس اسٹیشن پشتخرہ کی حدود سے 6 ملزمان نے لین دین کے تنازعہ پر اغوا کیا جسکے پشتخرہ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی ار درج کی گئی تاہم کئی ماہ گزرنے کے باوجود اس پر کوئی عمل درامد نہیں ہوا.

 اعلی پولیس حکام اس کے چچا کی بازبابی میں سنجیدہ نہیں دوران سماعت ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سید سکندر شاہ ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ فاضل بنچ کی ہدایات کی روشنی میں گزشتہ پیشی پر ایس ایس پی سی ٹی ڈی نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ مغوی کی بازیابی کےلئے تمام وسائل کو بروکار لایا جائے گا اور اگلی پیشی سے قبل ہی اس کی بازیاب کر لیا جائے گی انہوں نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ روز سی ٹی ڈی نے ایک کامیاب کاروائی کے دوران مغوی کو بازباب کرالیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید