کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سفیر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی ایک گیم چینجر ثابت ہوگی اس کے بہت دور رس نتائج ہوں گے، سینئر رہنما پی ٹی آئی، ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ظل شاہ کی موت کے بارے میں مجھے رات کو پتہ چلا ، جھوٹ پر جھوٹ پھیلایا جارہا ہے۔
سابق سفیر ملیحہ لودھی نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی ایک گیم چینجر ثابت ہوگی اس کے بہت دور رس نتائج ہوں گے اور اس کا نہ صرف خطے پر پوری دنیا پر اثرات ہوں گے۔مغرب کی طرف سے جو رد عمل آئے گا وہ بہت دلچسپ ہوگااس لئے کہ اس ساری ثالثی میں چین نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ امریکا کے لئے یہ بہت بڑا ڈپلومیٹک سیڈ بیک ہے اس لئے کہ چین اس وقت ایک بڑے کھلاڑی کے طو رپر مشرق وسطیٰ میں داخل ہوا ہے اور امریکا سائیڈ لائن ہوگیا ہے۔امریکا کی جو پالیسی تھی کہ ایران کو تنہا کیا جائے اور سعودیہ عرب اور اسرائیل کو قریب لایا جائے وہ ساری پالیسی اس وقت ناکا م ہوگئی ہے۔اگر آپ سعودی عرب کی خارجہ پالیسی دیکھیں تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ایک آزاد خارجہ پالیسی اختیار کررہے ہیں اور وہ واشنگٹن کی ڈکٹیشن مزید نہیں لینا چاہتے۔خطے میں امریکا کا عمل دخل کم ہوا ہے تو چین کو موقع ملا۔پاکستان کا اسٹریٹجک اتحادی سعودی عرب رہا ہے ایران سے بھی تعلقات ہے۔پاکستان دونوں ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات بڑھا سکتا ہے۔سعودی ایران تعلقات میں پیش رفت سے متعلق مغرب کا رد عمل دلچسپ ہوگا۔ سعودی ایران معاہدہ خطے کے لئے اہم اور بہتر ہوگا۔سعودی ایران معاہدہ کا پس منظر کافی طویل ہے معاہدہ دیرپا ہوگا۔ سعودی ایران معاہدہ چین کی ایک سفارتی کامیابی ہے ۔پاکستان اب دیکھ سکتا ہے کہ ایران پاکستان پائپ لائن پر کوئی پیش رفت ہوسکتی ہے یا نہیں۔
سینئر رہنما پی ٹی آئی،ڈاکٹر یاسمین راشد نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ظل شاہ کی موت کے بارے میں مجھے رات کو پتہ چلا ہے۔یہ آن ریکارڈ ہے کہ میں کنال کے اوپر کھڑی ہوئی تھی میں پونے چھ بجے تک کنال پر موجود تھی ۔میں اس وقت ڈی آئی جی آپریشنز سے بھی بات کی کہ یہ دیکھیں انہوں نے کیا ظلم کیا ہے میری گاڑی تک توڑ دی اور بچوں کو مار رہے ہیں۔پونے چھ بجے میں واپس اپنے کلینک گئی ہوں چھ بجے پہنچی ہوں۔وہاں ایس پی صاحبہ بھی میرے پاس آئیں انہوں نے بہت معذرت کی کہ اس طرح تو کسی کو نہیں کہا تھا کہ گاڑی توڑی بہت افسوس ہے۔مجھے تو اس بچے کے بارے میں کوئی خبر ہی نہیں تھی کیوں کہ میں تو خود ادھر سڑک کے اوپر کھڑی ہوئی تھی۔ رات کومیں نے سوشل میڈیا پر دیکھا تو میں نے ایم ایس کو فون کیا اور دریافت کیا کہ یہ بچہ آپ کے پاس کب آیا ہے ۔ہمارے نائب صدر ہیں راجہ شکیل ان کی اپنی سیکیورٹی کمپنی ہے راجہ شکیل بھی میرے ساتھ کنال کے اوپر تھا میری گاڑی کے ساتھ اس کی گاڑی تھی ۔ دوسرے دن جب میں اس بچے کے جنازے پر جارہی تھی تو راجہ شکیل نے مجھے بتایا کہ ظل شاہ سڑک پر پڑے ملے تھے۔اس کا کہنا یہ تھا کہ یہ ویگو ڈالا میرا ہے ڈرائیور اور چوکیدار نے اس کو سائڈ پر پڑا ہوا دیکھااس کو گاڑی میں ڈال دیا۔