لاہور(جنگ نیوز/ایجنسیاں)تحریک انصاف نے آج ( پیر کو ) پھرزمان پارک لاہور سے انتخابی ریلی نکالنے کا اعلان کردیا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم نے اتوارکی ریلی ملتوی کردی ہے‘میری گرفتاری کی صورت میں پارٹی کی پلاننگ تیار ہے‘ ہم نےتین سطح کا پوراسسٹم بنایاہے جس میں پہلا ‘ دوسرا اور تیسرامتبادل رکھاگیاہے مگر ابھی ہم اس کا اعلان نہیں کریں گےکیوں کہ ہوسکتاہے یہ ان کو بھی نشانہ بنائیں‘وقت آنے پر بتاؤں گا‘ میں آزاد آدمی ہوں اور کسی کا غلام نہیں بن سکتا‘ملک کا کوئی قانون ہے یا اسے ملکہ کے حکم پرچلاناہے؟یہ پریشان ہیں کہ امپائر ساتھ ملا کر بھی یہ میچ نہیں جیتا جا رہا‘میں پوچھتا ہوں یہ فیصلہ کس نے کیا کہ مجھے آنے نہیں دینا؟ ۔
ملک کو دلدل سے نکالنے کیلئے الیکشن کے علاوہ اگر کوئی اور راستہ ہے تو بتادیں‘ن لیگ چاہتی ہے کہ تحریک انصاف اور فوج میں لڑائی ہوجائے جبکہ ہمارا مفاد اس میں ہے کہ فوج مضبوط ہو‘اگر ہم ادارے کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں تو پھر کیوں فوج سے لڑائی کریں گے ‘اگر ہم فوج سے کسی چیز پر اختلاف کرتے ہیں اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم کسی ادارے کے خلاف ہیں۔
ایک انٹرویو میں عمران خان کا کہناتھاکہ صرف عدلیہ ہی ملک کو تباہی سے بچا سکتی ہے، اگر یہ ہم سے بہتر معیشت چلاتے تو میں چپ رہ کر الیکشن کا انتظار کرتا‘ ان کا ایک نکاتی ایجنڈا ہے کسی طرح الیکشن سے نکلو‘چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مریم نواز کو جلسوں کی اجازت ہے ہمیں نہیں، کیا یہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟
ن لیگ کا بیڑا غرق میری وجہ سے نہیں ہو رہا بلکہ اس وجہ سے ہو رہا ہے کہ نواز شریف نے اپنی بیٹی کو اوپر بٹھا دیا ہے، ن لیگ کے پرانے لوگ اس خاتون سے آرڈر لیں گے جس نے ایک گھنٹہ کام نہیں کیا، وہ ہر دوسرے روز ایسی بات کر دیتی ہے جو ہمارا فائدہ کراتی ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا میں نے کبھی نہیں کہا کہ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو آرمی چیف بناؤ‘یہ گیم اپنا کھیل رہے تھے اور مجھے استعمال کیا جا رہا تھا۔عمران خان نے کہاہے کہ ملک میں ایک ہی وفاقی پارٹی رہ گئی ہے ، آپ مجھے ختم کریں گے تو ملک کو اکھٹا کون کرے گا۔
ملک میں اس وقت ضیاء الحق کے زمانے جیسا خوف کا نظام بنا دیا گیا ہے ۔ پہلے یہ ظلم کرتے ہیں اور پھر بعد میں کوراپ کرتے ہیں، بے شرمی دیکھیں کہ ظل شاہ کے قتل کا کیس مجھ پر کیا اور چار دن بعد کہا کہ یہ حادثہ ہے۔