پشاور (نیوز رپورٹر) پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سینئر وکیل جاوید خٹک کے خلاف کو ہاٹ پولیس حکام کی طرف سے غیر قانونی، غیر منطقی اور سیاسی ایف آئی آر اور انہیں اہل خانہ سمیت 20 گھنٹے تک گھر میں نظر بند رکھنے کی شدید مذمت کی ہے جو کہ انصاف کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے پریس سیکرٹری باہر حیات ایڈوکیٹ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ہائی کورٹ بار کے صدر رحمان اللہ ایڈوکیٹ اور جنرل سیکرٹری فاروق آفریدی ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ کو ہاٹ پولیس کی جانب سے شہریوں کو ہراساں کرنے اور ذہنی اذیت دینے کا تناسب بڑھتا جارہا ہے جو کہ ان کی طرف سے کی جانے والی غیر منصفانہ اور غیر قانونی حرکت ہے پولیس حکام کے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات قابل قبول نہیں اور قابل خدمت میں انہوں نے کو ہاٹ پولیس حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام الزامات واپس لیں اور جاوید خٹک کے خلاف تمام من گھڑت بد نیتی پر منی نازیبا اور غیرسنجیدہ ایف آئی آر کو مناسب معافی کے ساتھ منسوخ کریں ، ایسا نہ کرنے کی صورت میں پولیس کے خلاف بدنیتی پر بنی قانونی کارروائی کی جائے گی اور ہر جانے کا دعوی کیا جائے گا۔