ریاض (اے ایف پی) چین کے صدر شی چن پنگ نے ایران اور سعودی عرب مذاکرات میں پل کا کردار ادا کرنے کیلئے گزشتہ ماہ سعودی ولی عہد سے خود رابطہ کیا تھا، اس پیش رفت کے بعد شروع ہونے والے مذاکرات گزشتہ ہفتے کے حیران کن معاہدے پر ختم ہوئے، یہ بات ایک سعودی عہدیدار نے بدھ کے روز بتائی۔ سعودی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صدر شی اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ابتدائی بات چیت دسمبر میں دونوں ممالک کے درمیان ریاض میں ہونے والے دو طرفہ مذاکرات میں ہوئی۔ سعودی عہدیدار نے بتایا کہ چینی صدر نے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ چین سعودی عرب اور ایران کے درمیان پل کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔ سعودی ولی عہد نے اس کا خیر مقدم کیا۔ سعودی عہدیدار کے مطابق ریاض سمجھتا ہے کہ بیجنگ کو خلیجی ممالک میں امتیازی مقام حاصل ہے۔ ایران کیلئے چین نمبر ون یا نمبر ٹو عالمی اتحادی ملک ہے۔ اسی لئے یہ اثرورسوخ بہت اہمیت رکھتا ہے اور جو چیز آپ کیلئے اہم ہوتی ہے اس کا متبادل نہیں ہوتا۔ سعودی عہدیدار نے مزید بتایا کہ اس طرح کی کئی دیگر ملاقاتوں نے بھی مذاکرات کی راہ ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان میں دسمبر کے آخر میں اردن میں ہونے والے علاقائی ممالک کا اجلاس بھی شامل ہے جس میں سعودی عرب اور ایرانی وزراء خارجہ کے درمیان تفصیلی بات چیت ہوئی تھی۔