اسلام آباد(نمائندہ جنگ)چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ نیب ترامیم،2018 کی ایمنسٹی اسکیم کامیاب رہی، کافی لوگ مستفید ہوئے، کبھی کبھی جو عدالت میں کہوں اس کا وہ مطلب نہیں ہوتا جو سمجھا جاتا ہے، کرپشن سے تفریق پیدا ہوتی ہے، تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ میںʼʼ نیب آرڈیننس میں ترامیم کے ایکٹ 2022کے خلاف پی ٹی آئی کے سربراہ ، عمران خان کی آئینی درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ عدالتی تحمل کی تجویز تو دی جاتی ہے لیکن حلف کی پاسداری بھی کرنا ہوتی ہے جبکہ وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے پی ٹی آئی کی تجویز کردہ ترامیم میں کچھ اضافہ کیا ہے۔