• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روس سے اپریل میں سستے تیل کی ڈیلیوری شروع ہوجائیگی، مصدق ملک

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیرمملکت برائے پٹرولیم سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ روس سے اپریل میں تیل کی ڈیلیوری شروع ہوجائے گی، روس سے تیل رعایتی قیمت پر ملے گا اس کا اثر لوگوں تک پہنچے گا، رانا ثناء اللہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے تو پولیس انہیں پکڑنے ضرور جائے گی، جاگیردارانہ سوچ کا حامل عمران خان سمجھتا ہے یہ نظام اس کیلئے نہیں ہے۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں جی ڈی اے کی ایم این اے سائرہ بانو،سیکیورٹی ایکسپرٹ، صحافی عقیل یوسف زئی اور عمران خان کے وکیل اظہر صدیق بھی شریک تھے۔سائرہ بانونے کہا کہ عمران خان کی بات میں وزن ہے گرفتاری کی صورت انہیں قتل کرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے، حکومت کے پاس الیکشن کروانے کیلئے پیسے نہیں لیکن پی ایس ایل کیلئے ہیں، گیم کے رولز بدلیں گے تو چہرے بھی بدلیں گے اور نظام بھی بدلے گا۔عقیل یوسف زئی نے کہا کہ زمان پارک میں زیادہ تر خیبرپختونخوا کے کارکنوں نے ہی ڈنڈے کھائے اور برسائے ہیں، تحریک نفاذ شریعت محمدی کے اقبال خان چند ماہ پہلے جنرل فیض کے امن عمل کے نتیجے میں رہا ہوئے، وزیراعلیٰ محمود خان کے کہنے پر ان کی خواہش پر اقبال خان کو پی ٹی آئی میں شامل کیا گیا۔اظہر صدیق نے کہا کہ عمران خان عدالتوں سے نہیں بھاگ رہے اٹھارہ مارچ کو عدالت میں پیش ہوں گے، عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کیلئے نہیں بلکہ پیشی یقینی بنانے کیلئے ہیں، نواز شریف ناقابل ضمانت وارنٹ پر بھی پیش نہیں ہوئے اب مفرور ڈیکلیئر ہیں۔وزیرمملکت برائے پٹرولیم سینیٹر مصدق ملک نےکہا کہ تیل کی قیمتوں کے تعین میں روپے کی قدر اہم ہوتی ہے، یہ بتانا مشکل ہے پندرہ دن بعد تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا یا کمی ہوگی، روس سے تیل خریدنے کیلئے معاملات حتمی مرحلہ پر ہیں، مارچ ختم ہونے سے پہلے تمام کمرشل ڈیل طے ہوجائے گی، اپریل میں روس کو تیل کا پہلا آرڈر دیدیں گے، روس سے اپریل میں تیل کی ڈیلیوری شروع ہوجائے گی،روس سے تیل رعایتی قیمت پر ملے گا اس کا اثر لوگوں تک پہنچے گا۔ مصدق ملک کاکہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے تو پولیس انہیں پکڑنے ضرور جائے گی، عدالت نے عمران خان کو پیش ہونے کیلئے کئی مواقع دیئے مگر وہ پیش نہیں ہوئے،جاگیردارانہ سوچ کا حامل عمران خان سمجھتا ہے یہ نظام اس کیلئے نہیں ہے،عمران خان کہتے ہیں کچھ جرنیل بہادر اور وفادار ہیں تو باقی جرنیل کیا ہیں، شہباز گل پر تشدد کا حامی نہیں رہا لیکن فوجی جوانوں کو اکسانا کیا ہے، فوجی جوان اپنے افسران کی بات ماننے سے انکار کردیں تو سرحدوں کی حفاظت کون کرے گا۔ مصدق ملک کا کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق، سلمان رفیق دو سال جیل میں رہے، رانا ثناء اللہ پر ہیروئن ڈال کر انہیں موت کی کال کوٹھری میں ڈیڑھ سال رکھا گیا، مریم نواز کو ان کے والد کے سامنے رات دو بجے ہتھکڑیاں لگا کر لے گئے۔جی ڈی اے کی ایم این اے سائرہ بانونے کہا کہ روس سے تیل کب آئے گا یا ہم چوری چھپے اسمگل ایرانی تیل پر ہی انحصار کریں، عمران خان کی بات میں وزن ہے گرفتاری کی صورت انہیں قتل کرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے، سپریم کورٹ نے الیکشن کا حکم دیا حکومت کیوں بھاگ رہی ہے، حکومت کے پاس الیکشن کروانے کیلئے پیسے نہیں لیکن پی ایس ایل کیلئے ہیں، اس ملک میں آئین و قانون پر کہاں عمل ہورہا ہے، کیا ریاست اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کررہی ہے، کیا شہباز شریف نے اپنے بھائی کی ضمانت نہیں دی کہ وہ چھ ہفتوں میں آجائیں گے، گیم کے رولز بدلیں گے تو چہرے بھی بدلیں گے اور نظام بھی بدلے گا، منی بجٹ میں کہا گیا تھا کہ عوام پر بوجھ نہیں آئے گا۔ سائرہ بانو کا کہنا تھا کہ ریاست اور عوام کو کس نے آمنے سامنے لاکھڑا کیا ہے، عبدالرحمٰن کھیتران پر عورت اور بچوں کو قتل کرنے کا الزام ہے وہ آفس میں بیٹھا ہے۔سیکیورٹی ایکسپرٹ، صحافی عقیل یوسف زئی نے کہا کہ زمان پارک میں زیادہ تر خیبرپختونخوا کے کارکنوں نے ہی ڈنڈے کھائے اور برسائے ہیں، زمان پارک میں تحریک نفاذ شریعت محمدی سوات کے سابق امیر اور صوفی محمد کے ساتھی اقبال خان بھی موجود تھے، اقبال خان پیپلز پارٹی کی حکومت میں صوفی محمد اور مولوی فضل اللہ کے درمیان کوآرڈینیشن کے اہم کردار تھے، چند مہینے پہلے جنرل فیض کے امن عمل کے نتیجے میں رہا کیے جانے والے ڈیڑھ سو لوگوں میں اقبال خان بھی شامل تھے، وزیراعلیٰ محمود خان کے کہنے پر ان کی خواہش پر اقبال خان کو پی ٹی آئی میں شامل کیا گیا۔عمران خان کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ عمران خان عدالتوں سے نہیں بھاگ رہے اٹھارہ مارچ کو عدالت میں پیش ہوں گے، پچھلی تاریخ پر جوڈیشل کمپلیکس اور اسلام آباد ہائیکورٹ گئے تھے مگر اس عدالت میں پیش نہیں ہوسکے،عمران خان عدالت میں پیشی پر گئے تو ان کیخلاف 780/Aکے پرچے ہوگئے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے واضح کردیا عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کیلئے نہیں بلکہ عدالت میں پیشی یقینی بنانے کیلئے ہیں، آج کے فیصلے بعد میری تجویز ہے یہ جج جانبدار ہیں ان کے پاس سے کیس ٹرانسفر کیا جائے ،جج صاحب نے جو الفاظ استعمال کیے وہ پہلے ہی اپنا ذہن بناچکے ہیں۔ اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے بیس ارکان تحریک نصاف کے ہی ہیں، ملک میں جمہوریت چاہتے ہیں تو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے، حمزہ شہباز کو پکڑنے کیلئے نیب ان کے گھر گئی تو لاہور ہائیکورٹ نے گھر بیٹھے انہیں حفاظتی ضمانت دیدی، نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہوئے کیا پولیس انہیں پکڑنے گئی، نواز شریف ناقابل ضمانت وارنٹ پر بھی پیش نہیں ہوئے وہ اس وقت مفرور ہیں۔ اظہر صدیق نے کہا کہ پولیس نے 14مارچ سے عمران خان کے گھر کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔
اہم خبریں سے مزید