• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف قتل اور IG سمیت پولیس افسران کیخلاف مقدمہ کریں گے، ایران جیسا انقلاب آئے گا، عمران خان

لاہور(نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ سیل) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نگران وزیراعلٰی پنجاب محسن نقوی کیخلاف قتل اور آئی جی سمیت پولیس افسران کیخلاف مقدمہ کرینگے، یہ باز نہ آئے تو ایران جیسا انقلاب آئیگا، زمان پارک حملے میں ملوث ایک ایک افسر کیخلاف کیس کر رہے ہیں، حالات کنٹرول سے باہر ہو رہے ہیں.

 الیکشن کے اعلان کے بعد دفعہ 144 کیسے لگ سکتی ہے، آئی جی سب سے بڑا بے غیرت ہے، شکر ہے مجسٹریٹ کو عقل آگئی اور گاڑی میں دستخط کرالئے، جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ نے غداری کی، ہم پر چور مسلط کر دیئے، یہ لوگ مجھے قتل یا گرفتار کرنا چاہتے ہیں، الیکشن کمیشن کو شرم نہیں آتی محسن نقوی کو لگایا،جھوٹوں کی ملکہ انتشار پھیلا رہی ہے، کل مجھے بہت غصہ تھا،شکر ہے خطاب نہیں کیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عمران خان نے بدھ کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان کردیا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ میرے گھر کا دروازہ بے غیرتوں نے توڑا، حکومت مجھے گرفتار کر کے بلوچستان لے جانا چاہتی تھی جس کا مقصد تھا کہ اپنی پارٹی کے کسی فرد کو الیکشن ٹکٹ جاری نہ کرسکوں،میں نے 8 مارچ کو ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا اور 7 مارچ کو پولیس نے ہمیں ریلی نکالنے کی اجازت دی

 اگلے دن ہر جگہ کنٹینر لگنے شروع ہوئے تو ہم حیران ہوئے، میں نے 8 مارچ کی ریلی شام 5 بجے منسوخ کرنے کا کہا کیونکہ انتشار پھیلنے کاخدشہ تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے سیشن عدالت میں اپنا کیس شفٹ کرنے کا کہا کہ مجھ پر حملے کا خدشہ ہے ،کیس شفٹ کرنے کے بجائے میرے وارنٹ نکال دیئے گئے، وارنٹ تو رانا ثنا کے بھی نکلے ہوئے ہیں، اس پرکوئی کارروائی نہیں کی گئی

آئی جی بےغیرت ہے،زمان پارک میں شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا، جھوٹ کی رانی بولتی ہے لیول پلیئنگ فیلڈ ہوپھرالیکشن ہونگے، لیول پلیئنگ فیلڈ یہ ہے مجھے راستے سے ہٹایا جائے ،یہ لندن پلان کاحصہ ہے

زمان پارک میں لوگ مرنے کیلئے تیار ہوگئے، یہ لوگ شیلنگ کرکےاشتعال دلانےکی کوشش کررہےتھےکہ کچھ ہو۔ عمران خان نے کہا کہ میں عدالت کے باہر مشکل سے پہنچا، میں صرف حاضری لگوانے گیاتھا، ہم عدالت کے باہر تھے تو وہاں پر بھی آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، میں عدالت کے دروازے پرگیا تو رینجرز، پولیس اورنامعلوم افراد نظر آرہے تھے، انکاپلان تھا کسی طرح عدالت کے باہر انتشارہویہ گاڑی سے نکلے اور اسے قتل کردیاجائے، اسلام آبادمیں جیسی شیلنگ ہوئی اگرگاڑی تیزی سےباہرنہ نکالتاتووہاں خون ہوناتھا، اسلام آبادمیں شیلنگ پراگرگاڑی نہ نکالتا تو وہاں قتل عام ہونا تھا

انھیں کوئی شرم نہیں آئی کہ ہائیکورٹ نے کیا حکم دیا، یہ انسداد دہشت گردی عدالت گئے اورکہتےہیں سرچ وارنٹ نکال دیں، بدنیت نے ہائیکورٹ کا حکم چھپایا اور انسداد دہشت گردی عدالت کے سرچ وارنٹ لائے، جھوٹ بولتے ہیں کہ میرے گھر سے شراب کی بوتلیں اور کلاشنکوف مل گئیں

 پیٹرول بم مل گیا، احمقوں پیٹرول بم کوئی راکٹ سائنس نہیں، ایک بوتل میں تیل ڈالا اور پھینک دیا وہ پیٹرول بم ہوتا ہے، مجھ پر دہشت گردی، قتل کے 96 کیس بنائے گئے، جب میں گھر سے نکلتا ہوں میرے اوپر کیس کردیئے جاتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید