• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محسن نقوی جیسے لوگ مجھے ختم کرنے آئے ہیں، چیف جسٹس ویڈیو لنک کی اجازت دیں، عمران خان

لاہور (نیوز ایجنسیاں) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ محسن نقوی جیسے لوگ مجھے ختم کرنے آئے ہیں، جوڈیشل کمپلیکس میں مجھے ٹریپ کیا گیا، قتل ہونے سے اللّٰہ نے بچایا، کیسز کرنے کا مقصد مجھے یہاں سے نکال کر قتل کرنا ہے، ان کا ایک ہی مقصد مجھے راستے سے ہٹانا ہے.

ملک کی بڑی پارٹی کے سربراہ کو اگر قتل کرینگے تو ملک میں فساد ہو گا، چیف جسٹس صاحب تمام کیسز میں ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت کی اجازت دیں۔

دوسری جانب فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کا احترام کرتے ہیں، ہم نے کوئی مہم نہیں چلائی، وزیراعظم کے بیان کا مقصد عوام اور فوج کے درمیان فاصلے پیدا کرنا ہے، شیریں مزاری نے کہا محسن نقوی کا بیان کھلی دھمکی ہے، پولیس کس قانون کے تحت بغیر وارنٹ گھروں میں داخل اور ہراساں کر رہی ہے۔

 تفصیلات کے مطابق لاہور میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ عدالت جانے کا وعدہ کیا تھا، فاشسٹ، امپورٹڈ حکومت نے جو کچھ کیا ایسا تاریخ میں نہیں ہوا، اسلام آباد ٹول پلازے کو ایک لین کے سوا بند کر دیا گیا، ٹول پلازہ سے جوڈیشل کمپلیکس تک ساڑھے 4 گھنٹے پہنچنے میں لگے، ٹول پلازہ پر ہمارے کارکن کم تھے پتا نہیں لوگ کہاں سے آگئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے مزید کہا کہ ٹول پلازہ پر شیلنگ کر کے کارکنوں کو اشتعال دلایا گیا، آنسو گیس کی شیلنگ اور پولیس کی جانب سے پتھراؤ بھی کیا گیا، جب عدالت کے دروازے پر گیا تو اندر پولیس اور رینجرز تھی، عدالت کے اندر وہاں پر نامعلوم افراد تھے، میرے کولیگ نے اندرسے مجھے اشارہ کیا جلدی نکلو، میرے کولیگ نے کہا یہ جیل نہیں بھیجیں گے قتل کرنے لگے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب دیکھیں اس ملک میں کیا ہو رہا ہے، چیف جسٹس صاحب دیکھیں ایسے لوگوں کو عدالت کے اندر کیوں جانے دیا گیا؟

 وکلا کو اندر جانے سے کیوں روکا جا رہا تھا، اپنی زندگی میں ایسے حالات کبھی نہیں دیکھے، اس وقت ملک میں کسی قسم کا آئین و قانون پرعمل نہیں کیا جا رہا، یہ جو مرضی کر لیں اب الیکشن نہیں جیت سکتے، اب یہ مجھے قتل کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس آدمی نے گولیاں ماریں اس کا ٹرائل ویڈیو لنک کے ذریعے ہوتا ہے، جیسے باہر نکلتا ہوں تو مجھے جان کا خطرہ اور مزید کیسز کر دیئے جاتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید