• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران قانون شکنی کے راستے پر چلیں گے تو ریاست کو نمٹنا آتا ہے، احسن اقبال

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان قانون شکنی کے راستے پر چلیں گے تو ریاست کو قانون شکنوں سے نمٹنا آتا ہے،پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکومت کے رویئے میں اس وقت جو سختی ہے اس کی وجہ خود عمران خان کا رویہ ہے، احسن اقبال نے کہا کہ حکمراں اتحاد کے اجلاس میں اکثریت کی رائے تھی کہ عمران خان ملک کے خلاف بغاوت کررہے ہیں، اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ تحریک انصاف نے بغاوت کا علم بلند کیا ہے اس کے خلاف شفاف تحقیقات ہونی چاہئے، لاہور اسلام آباد میں سب نے دیکھا کس طرح قانون کی دھجیاں بکھیری گئیں، زمان پارک میں دہشتگرد تنظیموں سے متعلق افراد کی شناخت بھی ہوئی، شہنشاہ معظم عدالت میں پیش نہیں ہوئے عدالت ان کے پاس چل کر گاڑی میں آئی، عمران خان آرمی چیف اور قومی سلامتی کے اداروں کیخلاف بیرون ملک مہم چلارہے ہیں، عمران خان اپنی انا کیلئے ملک دشمنی کی آخری حد تک جانے کو تیار ہیں۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جب تک عمران خان اپنی روش ٹھیک نہیں کریں گے بات کس طرح ہوسکتی ہے، اس وقت عمران خان سے بات کرنا ان کے رویے کو سند قبولیت دینا ہے، عمران خان اپنی غلطیوں پر سجدہ سہو کرلیں تو بات چیت کا سوچا جاسکتا ہے، ریاست نے اس طرح ہتھیار ڈالے تو کسی بھی انتہاپسند گروپ کیلئے کھلا میدان ہے، عمران خان اپنی پارٹی کو ہٹلر کی نازی پارٹی کی طرز پر استوار کررہے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ مظلوم وہ ہوتا ہے جو عدالت کے رحم و کرم پر ہوتا ہے، مظلوم وہ ہوتا ہے جو صبح نو بجے عدالت میں پیشی پر نہ پہنچے تو اس کی ضمانت منسوخ ہوجاتی ہے، جس شخص کیلئے عدالت رات آٹھ بجے تک کھلی رہے اور جج انتظار کریں وہ تو طاقتور ہے،جس شخص کیلئے ہائیکورٹ کے جج انتظار کرتے رہیں اور اپنے پروانے گاڑی میں بھیج کر دستخط کروائیں وہ ظالم ہے، اس وقت مظلوم پاکستان کا نظام انصاف اور پولیس بنی ہوئی ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارا ووٹر ہم سے ناراض ہے کہ عمران خان کو پکڑ کیوں نہیں رہے، ہم نے عدالتوں میں پیشیاں بھگتیں مگر جتھے لے کر نہیں گئے، مجھے وزیرداخلہ ہوتے ہوئے رینجرز نے عدالت میں داخل نہیں ہونے دیا۔
اہم خبریں سے مزید