• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان سے سیریز بنچ اسٹرنتھ کیلئے اہم، شاداب خان، صائم اور احسان سے بڑی توقعات

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان شاداب خان کا کہناہے کہ صائم ایوب مجھے بابر اعظم کی کٹیگری کا کھلاڑی لگ رہا ہے، پاکستان اور افغانستان کی سیریز میں اچھے میچز ہوں گے، 2024ورلڈ کپ کو ذہن میں رکھ کر نوجوانوں کو چانس دینا اچھی بات ہے ۔ہماری بنچ اسٹرنتھ کے لئے افغانستان کی سیریز اہم ہوگی۔جن دنوں ان فٹ ہوا وہ مشکل وقت تھا۔ دوسال مشکل وقت گذارا اس کے بعد کرکٹ کو آسان رکھا اور اللہ تعالی نے بہت عزت دی، کپتان بن کر فرنٹ سے لیڈ کرنے کی کوشش کرتا ہوں جس سے مجھے اور ٹیم دونوں کو فائدہ ہوتا ہے۔ سیریز کے لئے جس ٹیم کا اعلان ہوا ہے اس میں تمام کھلاڑی مستحق ہیں، صائم ایوب اور احسان اللہ غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک ہیں ۔ اعظم خان اور فہیم اشرف نے بہت امپروو کیا ہے۔ بدھ کو پی سی بی پوڈ کاسٹ میں انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی کپتانی کرکے سیکھنے کا بہت موقع ملا۔ نائب کپتان تھا تو بابر اعظم جو فیصلہ کررہے ہوتے تھے میں اور محمد رضوان سوچ رہے ہوتے تھے کہ یہ فیصلہ ٹھیک نہیں ہے یہ فیصلہ ہونا چاہیے لیکن بابر اعظم جو فیصلہ لیتے وہ درست ہوتا۔ کپتان اپنے بارے میں کم اور ٹیم کے بارے زیادہ سوچتا ہے۔ کوشش کرتا ہوں کہ پریشر کنڈیشن ہینڈل کروں اور آگے رہوں۔ بابر سے ہمیشہ رابطہ رہتا ہے، انہوں نے ٹیم کو ہمیشہ بیک کیا،کوشش ہوگی کہ ٹیلنٹ کو بیک کروں ۔ بابر اعظم کو بھی شروع میں بیک کیا گیا تو وہ آج اتنا بڑا پلیئر بنا ہے۔ بابر ہمارا کپتان ہے، اگلی سیریز میں واپس آئے گا۔ راشد خان اور فاروقی کے خلاف پی ایس ایل میں کارکردگی دکھائی ہے۔ یہی دو ان کے مین بولر ہیں۔2024کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 13،14ماہ دور ہے اس لئے سلیکٹرز نوجوانوں کو موقع دے رہے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ ان میں سے کئی مستقل ٹیم کا حصہ بن جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل ٹاپ لیگ ہے لیکن انٹرنیشنل کرکٹ کا دبائو کچھ اور ہی ہوتا ہے۔ اگر بینچ اسٹرینتھ کو موقع ملا تو وہ بڑے ایونٹس کیلئے تیار رہیں گے۔ افغانستان کی سیریز نوجوان کرکٹرز کی گرومنگ کیلئے کافی اچھا موقع صائم ایوب، احسان اللہ زبردست ٹیلنٹ ہیں، عماد وسیم اور اعظم نے اچھا کم بیک کیا۔

اسپورٹس سے مزید