لاہور(جنگ نیوز/ایجنسیاں)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مجھے ایک دو دن میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے صاحبزادے مرتضیٰ بھٹو کی طرح قتل کیا جا سکتا ہے‘آئی جی پنجاب‘ آئی جی اسلام آباد اور ان کے ہینڈلرز نے پلان ترتیب دیاہے ‘ ان کا پلان ہے کہ زمان پارک کے اندر آج یا کل آپریشن کریں‘ انہوں نے دو اسکواڈ بنائے ہیں‘الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کرکے آئین شکنی کی ہے‘ہم نے دو صوبائی اسمبلیوں کو اس لئے تحلیل نہیں کیاتھا کہ فاشسٹوں کا گروہ آئین و قانون سے کھلواڑ کرے‘ خاموش رہنا پاکستان میں آئین و قانون کی بالادستی ختم کرنے کے مترادف ہے‘اب پاکستانیوں کو عدلیہ اور وکلا برادری کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا ۔ ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا میں تو سمجھا تھا کہ میرے خلاف 97 کیسز ہیں لیکن آج عدالت سے پتہ چلا میرے خلاف درج کیسز کی تعداد 143 ہے‘ میں نے تو اگلے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔ ان کا کہنا تھا الیکشن میں شکست سے خوفزدہ ٹولے نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا ہے‘آج اقلیتی گروہ اکثریت کو مقابلے سے باہر کرنے کی کوشش کر رہا ہے‘ان کوخطرہ ہےالیکشن ہوگیاتوان کی سیاست ختم ہوجائےگی۔ ہفتے کو مینار پاکستان پر تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کریں گے‘یہ جلسہ حکومت کے خلاف عوامی ریفرنڈم ثابت ہو گا۔ عمران خان کا کہنا تھا عدالت میں پیش ہوا تو نامعلوم افراد نے سی ٹی ڈی کی وردیاں پہنی ہوئی تھیں، مجھے پولیس والوں سے معلومات ملیں کہ وہاں نامعلوم افراد موجود ہیں، آئی جی پولیس اہلکاروں پر برس پڑا کہ کیسے مجھے نکلنے دیا، ہو سکتا ہے کہ یہ آج شام کو آپریشن کریں‘یہ آج وزیرآباد واقعے کے شواہد ختم کر رہے ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا ان کا اب ایک اور پلان بنا ہے، آئی جی پنجاب اور آئی جی اسلام آباد اور ان کے ہینڈلرز نے پلان بنایا ہے ، ان کا پلان ہے کہ زمان پارک کے اندر آج یا کل آپریشن کریں‘ انھوں نے دو اسکواڈ بنائے ہیں‘یہ ہمارے لوگوں میں اندر آکر پولیس والوں کو ماریں گے، ان کا پلان ہے یہ ماڈل ٹاؤن کی طرح لوگوں کو قتل کریں گے۔ان کا کہنا تھا پنجاب پولیس کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کے پانچ لوگ یہ قتل کریں گے، یہ جو مرضی کریں ہم نے تصادم میں نہیں جانا، یہ جتنا اشتعال دلائیں کارکنوں نے کوئی ردعمل نہیں دینا، یہ اگر آئیں تو کارکنوں نے تصادم میں نہیں پڑنا ان کو مجھ تک آنے دیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی نیا وارنٹ لے کر آتے ہیں تو وہ میرے پاس آئیں، اگر انہوں نے میرے خلاف کوئی ایسی چیز نکالی جس میں مجھے جیل میں بھی جانا پڑا تو میں جیل میں چلا جاؤں گا۔