اسلام آباد(نیوزایجنسیاں) جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں حکومت نے جے آئی ٹی بنادی ،آئی ایس آئی ، آئی بی، ایم آئی سمیت اعلیٰ پولیس افسران کی انکوائری ٹیم 14دن کے اندر چالان پیش کرے گی، انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت 2 مقدمات درج کر لئے۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان نے دانستہ حملہ کیا ، عدالتی عملے اور پراپرٹی کو نقصان پہنچایا، انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے ۔ادھر پاک فوج کیخلاف مہم کے معاملے کی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پولیس وقانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت حاصل ہوگی۔ رانا ثناء نے مزید کہا کہ عمران خان کے جتھوں نے مین گیٹ کو توڑا، سی سی ٹی وی کیمرے بھی توڑے، عدالتی ملازمین کی موٹرسائیکلوں کو نذر آتش کیا، عدالت میں غنڈہ گردی کا ماحول پیدا کیا گیا، عدالتی عمل میں رکاوٹ ڈالنےکی کوشش کی گئی۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ایک مقدمہ تھانہ اسلام آباد رمنا میں درج ہے، یہ 18 مارچ کو دوبارہ عدالت آئے تو مسلح جتھے ان کے ساتھ تھے، حکومت نے فیصلہ کیا ہے جو مسلح ہو کر عدالتوں میں حملہ آور ہوئے عمران نیازیاور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ان چاروں کیسزکی جے آئی ٹی انویسٹی گیشن کرے گی، میرٹ پر تفتیش کر کے 14 دن کے اندر جے آئی ٹی چالان عدالت میں پیش کرے گی، عمران خان اور ان کے مسلح جتھوں کو کٹہرے میں لایا جائے گا، مسلح جتھوں نے سرکاری املاک اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کل اس نے آئی جی پنجاب، آئی جی اسلام آباد پر سازش کا جھوٹا پروپیگنڈا کیا، یہ ملک میں افراتفری، انارکی چاہتا ہے، ان کے خلاف سخت ترین قانون کے مطابقکارروائی کی جائے گی۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کار سرکار میں رکاوٹ اور پُرتشدد کارروائیوں میں ملوث افراد پر مقدمات کیے گئے ہیں، عمران خان نے قانون کا سامنا کرنے کے بجائے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے، عمران خان نے پیشی کے وقت ایسا ماحول پیدا کیا کہ عدالتی کارروائی آگے نہ بڑھ سکے۔انہوں نے کہا کہ پولیس، رینجرز، عام شہریوں اور املاک پر حملہ کرنے والوں کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا، عدالتوں پر حملہ کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، عمران نیازی اور مسلح جتھے کے خلاف اے ٹی سی میں مقدمات چلائے جائیں گے۔علاوہ ازیں وزارت داخلہ نے سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف مہم کے معاملے کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق اسپیشل ٹاسک فورس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے افسران شامل ہوں گے۔