اسلام آباد(خالد مصطفیٰ) اگر پاکستان ایران پاکستان گیس پائپ لائن اپنی حدود کے اندر فروری 2024 تک مکمل نہیں کرتا تو پاکستان کو ایران کی طرف سے 18ارب ڈالر کے جرمانے کے لئے عدالتی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ یہ جرمانہ فرانسیسی قوانین کے تحت ہوگا۔ دی نیوز اخبار نے یہ خبر 31 جنوری 2023کو چھاپی تھی جس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے ایک کمیٹی قائم کی تھی تاکہ اس بات کا حل تلاش کیا جائے کہ پاکستان کس طرح امریکی پابندیوں کے ساتھ گیس پائپ لائن بچھا سکتا ہے۔ کمیٹی کے سربراہ وزارت خارجہ کے اعلیٰ افسر سید طارق فاطمی کو بنایا گیا تھا۔ اب اس کمیٹی نے اپنی رپورٹ جمع کرادی ہے جس میں سفارشات میں کہا گیا ہے کہ ایران کو باور کرایا جائے کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی گیس لائن اپنی حدود میں تعمیر کرنے کا پوری طرح ارادہ رکھتا ہے اور اسے مکمل کریگا۔