• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نہیں جانتا سپریم کورٹ بل سے ریلیف ملے گا یا نہیں، جہانگیر ترین

اسلام آباد (صالح ظافر) جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ میں نہیں جانتا کہ سپریم کورٹ بل سے مجھے ریلیف ملے گا یا نہیں جبکہ معروف قانون دان سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاکہ ایکٹ کوئی انوکھی بات نہیں اور پی ٹی آئی کی جانب سے اس قانون پر تنقید بھی متوقع تھی۔ تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی میں پاس ہونے والے ’’دی پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ ‘‘ متوقع طور پر آج ( جمعرات کو) سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔ اس بل کے پاس ہونے کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف کو الیکشن میں حصہ لینے کا موقع فراہم کرے گا جنہیں آرٹیکل 62ایف کے تحت 2017میں نااہل قرار دیا گیا تھا۔ امکان ہے کہ سینیٹ سے منظوری کے بعد بل صدر کی منظوری کے لیے بھیج دیا جائے گا۔جہانگیر ترین نے ایک سوال پر کہا ہے کہ انہیں سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کی اپنی اہلیت کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے جہاں وہ نواز شریف کی طرح آئین کے 62ون (ایف) کے تحت تاحیات نااہل قرار پائے تھے۔ پاکستان بار کونسل کے سابق صدر اور معروف قانون دان سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ کسی بھی فیصلے کے خلاف اپیل کا حق عالمی حق ہے اور اس سے کسی فرد کا انکار نہیں کیا جا سکتا۔سینیٹر نے یاد دلایا کہ قانون سازی اور خاص طور پر نواز شریف کے خلاف کیس پر اس کے اثرات کے حوالے سے گرما گرم بحث ہونا ہی تھی ۔سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ایکٹ کا ​​اثر کوئی انوکھی بات نہیں اور پی ٹی آئی کی جانب سے اس قانون پر تنقید بھی متوقع تھی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ یہ ایک مقبول قانون ہے کیونکہ قانونی برادری طویل عرصے سے اس طرح کے قانون کا مطالبہ کر رہی ہے۔ انہیں امید ہے کہ یہ بغیر کسی مشکل کے قانون کا حصہ بن جائے گی۔
اہم خبریں سے مزید