اسلام آباد (ایجنسیاں ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزراء سمیت اپوزیشن لیڈر نے پنجاب میں الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک کے تمام اداروں کا سربراہ چیف جسٹس کو بنایا جائے تاکہ وہ تمام اداروں کے اختیارات خود استعمال کر سکیں۔
اپوزیشن لیڈرراجہ ریاض ‘وفاقی وزیر مفتی عبدالشکور‘خرم دستگیر ‘امین الحق ودیگرکا کہنا تھاکہ ہمیں امپیریل سپریم کورٹ کا سامنا ہے ‘.
عدالت عظمیٰ فل کورٹ بنا کر پنجاب اور کے پی میں انتخابات کا فیصلہ کرے، ہر ادارہ اپنی حدود میں رہ کر کام کررے‘ملک میں آئینی بحران پیداکرنے کے پیچھے کیا منصوبہ اور سازش ہے‘اس کو بے نقاب کرنا ہو گا ۔
تفصیلات کے مطابق ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے راجہ ریاض نے کہا کہ میری وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی تو میں نے بتایا کہ عثمان بزدار بہت کرپشن کر رہا ہے جس پر عمران خان نے ناراضگی کا اظہار کیا‘ہم نے اس ملک کے غدار ،شیطان کے خلاف عدم عتماد کامیاب کروائی.
عمران خان نے کہا تھا میں لعنت بھیجتا ہوں اسمبلی پر لیکن اب اسی اسمبلی کیلئے منتیں کر رہے ‘سپریم کورٹ کے ججز کو بھی الیکشن کے حوالے سے فیصلہ دیتے ہوئے شرم نہیں آئی‘تاریخ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
ایم کیو ایم رکن اسمبلی ابوبکر نے کہا کہ کراچی کی آبادی جو اب ظاہر کی جارہی ہے وہ 2017 کی مردم شْماری سے بھی کم ہے‘کراچی کی مردم شماری درست کی جائے ‘وفاقی وزیر مولانا عبد الشکور نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے اختیارات استعمال کرنے ہیں تو الیکشن کمیشن کی کیا ضرورت ہے اس ختم کر دیا جائے‘ .
چیف جسٹس کو وزیراعظم ،صدر،اسپیکرقومی اسمبلی ، چیئرمین سینٹ بنایا جائے تاکہ تمام معاملات وہ دیکھیں اور اْنہیں سکیورٹی اداروں کا انچارج بھی بنا دیا جائے پتہ نہیں کس حکیم نے چیف جسٹس کو گولیاں دی ہیں کہ وہ تمام اداروں کے اختیارات استعمال کر رہے ہیں ‘.
وفاقی وزیر سید امین الحق نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے ایک لاڈلے کو سپورٹ کیا گیا ہے‘نئی حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن کا انعقاد کیا جانا چاہیے کراچی میں تو پلازے گرائے گئے لیکن لاڈلے کے بنی گالا کے گھر کو ریگولر کیا گیا۔