لوٹن ( نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر عدالت اور جج کے عہدہ کی عزت اور توقیر میں اضافہ کر دیا ہے، عدالت عظمیٰ نے معمولی تبدیلی کے ساتھ انتخابی شیڈول بحال کردیا ہے، یہ فیصلہ پوری قوم کے دل کی آواز ہے اس کی مخالفت استحصالی طبقہ کر رہا ہے جو پاکستان کے وسائل کو لوٹ کر بیرون ممالک منتقل کر چکا ہے اس طبقہ کے سوا ہر درد مند پاکستان اس فیصلے کی تائید کرتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار میرپور انٹرنیشنل ائرپورٹ موومنٹ برطانیہ اور یورپ کے چیئرمین اور کشمیر سالیڈیرٹی کمپین لوٹن کے کوآرڈینیٹر حاجی چوہدری محمد قربان نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت بیرون ممالک بھی تمام پاکستانی کشمیری کمیونٹی کی نگاہیں اس فیصلے پر لگی تھیں،سپریم کورٹ نے حکومتی دباؤ اور حربوں کو پس پشت ڈال کر پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کے التوا سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سنادیا۔اوور سیز پاکستانی، کشمیری اس فیصلے پر اظہار مسرت کرتے ہوئے چیف جسٹس ان کے ساتھی ججز کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ حاجی چوہدری محمد قربان نے کہا کہ ہم بجا طور پر یہ بھی سمجھتے ہیں کہ عزت مآب چیف جسٹس اس وقت غیر معمولی حالات سے گزر رہے ہیں ان پر ظاہری اور خفیہ ہر طرح کا مختلف اطراف سے دباؤ ہے لیکن انہوں نے ہر طرح کے دباو کو برداشت نہ کر کے عدلیہ کے وقار کو بلند کر دیا ہے وہ مرد بحران ثابت ہوئے ہیں جہاں ایک طرف سیاسی محاذ پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان عوام کے حقوق کے نگہبان بنے ہوئے ہیں اور ہر طرح کے حالات کا مردانہ وار مقابلہ کر رہے ہیں اسی طرح عدلیہ کے محاذ پر چیف جسٹس اور ان کے ساتھی ججز نے یہ جرأت مندانہ فیصلہ دے کر ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے ۔حاجی چوہدری محمد قربان نے کہا کہ اووسیز پاکستانی، کشمیری عدلیہ کے وقار کا تحفظ کریں گے،جب کہ ملک بھر کے لاکھوں وکلاء بھی ان کے محافظ اور نگہبان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کے موجودہ حکمرانوں کو یہ احساس نہیں کہ پاکستان اس وقت پچاس ہزار ارب روپے سے زائد کے قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے پاکستان اس وقت جن سنگین حالات سے گزر رہا ہے، ملک کی ستر سالہ تاریخ میں اس کی کوئی پہلے کوئی مثال موجود نہیں، انہوں نے کہا کہ حالات کا تقاضا یہ ہے کہ جتنا جلد ممکن ہو سکے قومی اور صوبائی انتخابات مکمل کرا کر اقتدار منتخب نمائندوں کے حوالے کر دیا جائے تاکہ نئے مینڈیٹ کی حامل حکومت عالمی برادری کے ساتھ کوئی نئے معاہدے کرکے ملک کو اس بحران سے نکالے ۔