• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشرق وسطیٰ کے سربراہ نے مجھے بتایا تمہاری حکومت ہٹائی جارہی ہے، عمران خان

لاہور( ایجنسیاں)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنی حکومت ختم ہونے اورپی ڈی ایم حکومت کوایک سال کا عرصہ مکمل ہونے پر وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری حکومت کے خلاف سازش امریکا سے نہیں بلکہ شہباز شریف کو لانے کیلئے پاکستان سے شروع کی گئی‘ مشرق وسطیٰ کے ایک سربراہ نے مجھے بتایا کہ تمہارا آرمی چیف تمہارے خلاف سازش کر رہا ہے اور تمہاری حکومت ہٹائی جارہی ہے ‘ ساری سازش جنرل (ر )باجوہ نے ایکسٹینشن کیلئے کی‘ انہوں نے حسین حقانی کو وہاں ہائر کیاتاکہ وہ پروپیگنڈہ کرسکے کہ میں امریکا مخالف جبکہ باجوہ امریکا کا حامی ہے ‘پھر وہاں سے سائفر آیا‘ملک لندن پلان پر چل رہاہے جس سے ملک کا بیڑہ غرق ہو رہا ہے‘آج گروتھ 0.4فیصد پر آ گئی ہے ،40لاکھ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں‘قوم تیار ہو جائے‘ اگر ان کا خیال ہے یہ الیکشن نہیں کرائیں گے جیساکہ ان کا ارادہ ہے ، یہ سمجھتے ہیں ہم چپ کر جائیں گے مگرہمیں سڑکوں پر نکلنا پڑے گا ، یہ سمجھتے ہیں سب کو جیلوں میں ڈال دیں گے ،امیدواروں کوہراساں کر کے‘ہمارے ہاتھ باندھ کر الیکشن لڑائیں گے تو پھر بھی سڑکوں پر نکلنا پڑے گا،ہمیںہر چیز کے لئے تیار ہونا چاہیے ۔عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ہماری حکومت گئی تو ہم نے سارا جائزہ لیاکہ کس طرح کی سازش ہوئی کون کون ملوث تھا‘اس میں ایک کردار ماسٹر مائنڈ تھا ،ہمیں آہستہ آہستہ سمجھ آ گئی‘ ہمارے ساتھ کہاں کہاں دھوکے ہوئے ، کہاں کہاںہمیں لال بتی کے پیچھے لگایا گیا او رکہاں کہاں جھوٹ بولے گئے ۔ہم سمجھتے تھے کہ امریکا سے سازش شروع ہوئی لیکن وہ یہاں سے شروع ہوئی، انہوں نے حسین حقانی کو وہاں ہائر کیا‘پھر وہاں سے سائفر آیا۔ایک سال پہلے ملک کہاں کھڑا تھا اور آج کہاں پہنچ گیا ہے۔ہم نے کورونا میں بھی ملک چلایا ‘اگریہ ہوتے توپتہ نہیں ملک سے کیا کرنا تھا ،انہیں تو کوئی بحران تو ملا ہی نہیں ، اگر یہ اس وقت ہوتے تو انہوںنے لاک ڈاؤن لگا دینا تھا ،یہاں پر لوگوں نے بھوک سے مرجانا تھا ،شکر کرے اللہ نے تب انہیں حکومت سے باہر رکھا ہوا تھا ۔جب امریکا افغانستان سے نکلا تو وہ بہترین وقت تھا کہ افغان حکومت سے تعاون کر کے پاکستان کے اندر جو تھوڑی بہت دہشتگری بھی تھی اس پر بھی قابو پا سکتے تھے لیکن کچھ نہیں کیا گیا۔نیب اور ایف آئی اے کو ختم کیاگیا‘پارلیمنٹ ختم ہو گئی کیونکہ جب راجہ ریاض اپوزیشن لیڈر بن گیا تو اپوزیشن ختم ہو گئی۔یہ مجھے پہلے سلمان تاثیر طرز پر قتل کرنا چاہتے تھے ، پھر مرتضیٰ بھٹو طرز پر قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ۔آج دہشتگردی بڑھتی جارہی ہے‘ ساری قوم کو سوچنا چاہیے کہ پاکستان کدھر رہا ہے ‘پارلیمنٹ سمیت سارے ادارے اپنا کام نہیں کر رہے‘ 1970 والے حربے آج پھر استعمال کئے جارہے ہیں‘ انہیں ملک کی کوئی فکر نہیں کہ معیشت تباہ ہو رہی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ کوئی اس آدمی سے سوال پوچھے گا جو یہ کہہ رہا تھاکہ عمران خان بڑا خطرناک آدمی ہے اس لئے میں نے اسے ہٹانے کا فیصلہ کیا ۔تکبر کے اندر فرعون بنا ہوا تھا کہ میں نے ملک کی بہتری کیلئے کیا ہے ،آج جو حالات ہیں کوئی ادارہ اس کو ذمہ دار ٹھہرائے گا یا وہ قانون سے اوپر ہے‘وہ سپرکنگ تھا ، آج باہر کسی ملک میں ہوائیں لے رہا ہے ، اس طرح کبھی ملک آگے بڑھے گا؟۔

اہم خبریں سے مزید